Sunday, January 20, 2019

فلپائنی مسلمانوں کی جدوجہد منطقی کامیابی کی طرف


فلپائنی مسلمانوں کی جدوجہد منطقی کامیابی کی طرف
آج فلپائن کے مسلم اکثریت علاقے منڈاناو میں استصواب (ریفرنڈم) ہورہا ہے جس میں خودمختاری کے پیکج Bangsamoro Organic Lawکی منظوری دی جائیگی۔ اگر عوام نے اس نئے دستور کو منظور کرلیا تو انکے خودمختار علاقے کو Bangsamoro Autonomous Region in Muslim Mindanao (BARMM) کہا جائیگا۔بونگسومورو (Bongsomoro)کا ترجمہ موروں کی سرزمین کیا جاسکتا ہے۔ ہسپانیہ کی طرح سری لنکا، فلپائن اور دنیا کے دوسرے بہت سے علاقوں میں مسلمانوں کو مور کہا جاتا ہے۔ 1969سے مور مسلمانوں نے اپنے حقوق کیلئے تحریک شروع کررکھی ہے جسکے نتیجے میں سوالاکھ کے قریب مور مارے گئے۔اکتوبر 2012 میں سابق صدر بینینو اکینو(Benigno Aquino) نےعلاقے کو محدود خودمختاری عطاکی اور 6 لاکھ نفوس پر مشتمل سوا 12 ہزار مربع کلومیٹر کے اس علاقے کو Autonomous Region in Muslim Mindanao کا نام دیا گیا لیکن یہ ریاست محض نام کی ہی خودمختار رہی۔صدر روڈریگو دوتیرتے Rodrigo Duterte نے دو سال پہلے یہاں مارشل لا لگادیا اور فلپائنی فوج امریکہ کی چھاپہ مار یاUS Special Operations Forces کے ساتھ مورو مسلمانوں پر ٹوٹ پڑی لیکن مسلمانوں کی پر امن عوامی جدوجہد رنگ لائی اور صدر دوتیرتے نے مذاکرات کا آغاز کیا۔ فروری 2016 میں فلپائن کی سنیٹ نے منڈا ناو کی خودمختاری کیلئے ایک قرارداد منظور کرلی۔جسکے بعد حکومت اور مورو نیشنل لبریشن فرنٹ (MNLF) ایک مسودہ قانون پر متفق ہوگئے۔ علاقے میں عیسائی اور دوسرے مذاہب کے لوگ بھی آباد ہیں۔ مسلمان اپنی ریاست میں شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں جس پر مسیحیوں کو فطری تحفظات تھے۔گزشتہ ماہ مسلم علما نے یقین دہانی کروائی کہ شرعی قوانین کا نفاذ صرف مسلمانوں پر ہوگا اور دوسرے مذاہب کے لوگ اپنے عقائد اور ثقافت کیلئے آزاد ہونگے حتیٰ کہ غیر مسلموں کیلئے ہم جنسی پر بھی کوئی پابندی نہیں ہوگی۔
نئے قانون کے تحت پرچم، کرنسی اور خارجہ امور کے علاوہ بونگسمورو ریاست مکمل طور پر خودمختار ہوگی۔ اسکی منتخب پارلیمان کو قانون سازی کا مکمل اختیار ہوگا اور مقامی محصولات کا 80 فیصد ریاستی حکومت کو دیا جائیگا جبکہ وفاق کی آمدنی میں بونگسمورو کو دوسری ریاستوں کے برابر حصہ ملے گا۔قانون کی منظوری کیساتھ ہی MNLFکے سپاہیوں کو غیر مسلح کرکے انھیں ریاستی نیشنل گارڈ یا قومی فوج میں شمولیت کی دعوت دیجائیگی۔غیر مسلموں کے بارے میں کشادہ دلی اور اعلیٰ ظرفی کا نتیجہ ہے کہ منڈاناو کے ساتھ شمالی ریاست کوٹاباٹو (Cotabato)اور لناو دیل نارتے (Lanao del Norte)نے بھی بونگسمورو سے الحاق کی خواہش ظاہر کی ہے حالانکہ اس ریاستوں میں مسیحیوں کیا اکثریت ہے۔ اگر آج منڈاناو کے لوگوں نے خودمختاری سے متعلق مسودہ قانون کو منظور کرلیا تو 6 فروری کو ان علاقوں میں بونگسمورو سے الحاق کیلئے ریفرنڈم ہوگا۔



No comments:

Post a Comment