Sunday, January 6, 2019

ڈاکٹر خلیل ملک کی رحلت


موت العالِم موت العالَم
ممتاز محقق، ماہر اور سابق صدر شعبہِ ارضیات جامعہ کراچی ڈاکٹر خلیل احمد ملک انتقال کرگئے۔ ڈاکٹر صاحب کو اس اعتبار سے استاد الاساتذہ کہا جاسکتا ہے کہ دو ایک کے علاوہ شعبہ ارضیات جامعہ کراچی کےتمام اساتذہ ڈاکٹر صاحب کے شاگرد ہیں۔ خلیل ملک صاحب سے ہمارا رشتہ بڑا گہرا تھا کہ ہم انکے شاگرد تھے تو خود ڈاکٹر صاحب نے میرے والد سے قرآن کے کچھ درس لئے تھے۔ ڈاکٹر صاحب نے 1961میں جامعہ سندھ جامشوروہ سے ایم ایس سی کیا۔ عمدہ تعلیمی کارکردگی کی بنا پر بی ایس آنرز کے بعد ہی انھیں شعبے میں لیکچرر تعینات کردیا گیا اور وہ ایم ایس سی کی تعلیم کے دوران تدریس کا فریضہ بھی انجام دیتے رہے۔ انھوں نے کنیڈا کی مایہ ناز مک گل (McGill University)یونیورسٹی سے ایم ایس کیا، مک گل کے دنوں میں ڈاکٹر صاحب کی ہمارے بڑے بھائی ڈاکٹر کمال ابدالی سے دوستی رہی۔ ڈاکٹر خلیل ملک نے ناروے سے بھی اکتساب علم کیا اور جامعہ کراچی سے اپلائیڈ جیولوجی میں پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی۔ ڈاکٹر صاحب 1963میں صدر شعبہ مقرر ہوئے.جامعہ کراچی کے علاوہ خلیل ملک صاحب نے عراق کی سلیمانیہ یونیورسٹی میں بھی درس و تدریس کے فرائض انجام دئے۔ کردستان کا یہ علاقہ تاریخی اھمیت کا حامل ہے کہ مشہور مسلم جرنیل صلاح الدین ایوبی کا تعلق کردستان سے ہی تھا۔ یہ علاقہ تیل کی پیدوار کیلئے بہت مشہور ہے اور جامعہ کراچی کے کئی فارغ التحصیل افراد یہاں اہم ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔نصف درجن سے زیادہ طلبہ نے انکی نگرانی میں پی ایچ ڈی کی ہے جبکہ ایم فل کرنے والے طلبہ کی تعداد درجنوں میں ہے۔ درس و تدریس کے علاوہ ڈاکٹر صاحب ایک اعلیٰ پائے کے محقق بھی تھے اور ملکی و بین الاقوامی جریدوں میں انکے 65سے زیادہ مقالے شایع ہوئے۔

No comments:

Post a Comment