Thursday, January 10, 2019

دیوار!! ہر قیمت پر


 انگلی ٹیڑھی کرکے گھی  نکالنے کاعزم
میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے معاملے میں کانگریس سے مایوس ہوکر صدر ٹرمپ   ملک کی جنوبی سرحدوں پر ہنگامی حالات  نافذ کرنے کے بارےمیں غور  کررہے ہیں۔ آج   امریکی ریاست ٹیکسس (Texas)  میں میکسیکو کی سرحد کادورہ کرتے ہوئے  انھوں نے کہا کہ ملک کی جنوبی سرحدوں کو سخت خطرات لاحق ہیں اور اگر ڈیموکریٹک پارٹی نے سرحدی دیوار کیلئے   بجٹ میں رقم منظور نہ کی وہ ہنگامی حالت کا اعلان کرکے دیوار کی تعمیر وزارت دفاع کیلئے مختص رقم سے کرینگے جسکے لئے انھیں کانگریس سے منظوری کی ضرورت نہیں۔ دورے میں وہ سوٹ کے بجائے  کمانڈر انچیف  کی جیکٹ  اور Make America Great Again (MAGA)والی ٹوپی پہنے ہوئے تھے۔ امریکی صدر عام  طور سے یہ جیکٹ   فوجی  چھاونیوں  ،  قومی دفاعی  تنصیبات  اور ملک سے باہر امریکہ کے فوجی اڈوں کے دورے پر پہنتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ صدر کی حیثیت سے  انھیں   ہنگامی حالت نافذ کرنے کا آئینی  حق حاصل ہے جسے ماضی میں بہت سے امریکی صدور استعمال کرچکے ہیں۔
اب تک  ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدر کے اس اس عزم  پر کوئی ردعمل سامنے  نہیں آیا تاہم   خود ریپبلکن پارٹی کے سینیٹ میں وہپ   (Whip)  جان  تھون نے کہا کہ یہ راستہ مناسب  نہیں  اور انھیں  خدشہ ہے کہ صدر کا اس قدم  سے ایک طویل  عدالتی جنگ کا آغاز ہوسکتا ہے۔  دوسری طرف صدر سپریم  کورٹ  کے حوالے سے بے حد اپر امید ہیں  جہاں  9 رکنی بنچ میں قدامت  پسندوں کی تعداد 5 ہے جن میں سے  2 صدر ٹرمپ کے نامزد کردہ ہیں۔
مزید سنسنی پیدا کرتے ہوئے صدر ٹرمپ  نے عالمی  اقتصادی  فورم  (World Economic Forum)کے  اجلاس میں  شرکت سے معذرت  کرلی ہے۔ یہ اجلاس  سوئٹزرلینڈ  کے شہر  ڈیوس (Davos)میں اس ماہ کی 20 سے 25 تاریخ کو ہونا ہے۔  اب سے چند منٹ  پہلے ایک ٹویٹ  (tweet)میں امریکی صدر نے کہا کہ وہ  ملکی سرحدوں کے معاملے پر ڈیموکریٹک پارٹی کے سخت روئے  اور قومی سلامتی  کو لاحق خطرات کے پیش نظر  ڈیوس کی اہم کانفرنس  میں شریک نہیں ہونگے۔
دوسری طرف  تارکین وطن کے خلاف ملک کے قدامت پسند حلقے کی حمائت برقرار رکھنے کیلئے فرزندِ اول  ڈانلڈ  ٹرمپ  جونئیر  نے انسٹاگرام  Instagramپر اپنے  ایک اشتعال  انگیر پیغام میں کہا  'آپ  کو چڑیا گھر میں کیوں مزہ آتا ہے؟؟ اس لیے کہ وہاں   (آپ اور جانوروں  کے درمیان) دیوار (جنگلہ)  ہوتی ہے۔

No comments:

Post a Comment