ملائیشیا اور فلسطین
ملائیشیا
نے اسرائیل کے خلاف تادیبی اقدامات کا
اعلان کیا ہے جن میں اسرائیلی وفود کی ملک آمد پر پابندی شامل ہے۔
وزیرخارجہ سیف الدین عبداللہ نے آج کہا کہ ٹوکیو
پیراکی اولمپک کی تیاری کیلئے ہونے
والے مقابلوں میں اسرائیلی تیراکوں کو شرکت کی اجازت نہیں دیجائیگی۔ پیراکی یہ
مقابلے جولائی میں کوالالمپور کے مضافات میں ہونے ہیں۔وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ
ملائی کابینہ نے اپنے ایک اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار
کرتے ہوئے کھیلوں یا کسی بھی اور پروگرام میں اسرائیلیوں کو شرکت کی اجازت نہیں دی
جائیگی۔انھوں نے مزید کہا کہ ملائی حکومت یا اس سے وابستہ اداروں کی جانب سے منظم کی جاینوالی تقریبات
اور نمائشوں میں نہ تو اسرائیل کو مدعو کیا جائیگا اور نہ ہی کوئی ملائی سرکاری
ملازم کسی اسرائیلی تقریب میں شریک ہوگا۔
ملائی
وزیرخارجہ نے کہا کہ یہ پابندیاں اسوقت تک برقرار رہینگی جب تک اسرائیل فلسطینی
بھائیوں کیخلاف اپنا معاندانہ رویہ تبدیل نہیں کرلیتا۔ ملائی وزارت خارجہ نے
اسرائیل میں آسٹریلیا کے سفارتخانے کو بیت المقدس منتقل
کرنے کے فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے
فلسطینیوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے
کے مترادف قراردیا ہے۔تجزیہ نگاروں کو اسرائیل کے خلاف ملائیشیا کے
اس سخت موقف پرحیرت ہے کہ
ماضی میں اس ملک نے خود کو عالمی تنازعات
سے الگ تھلگ رکھا ہے۔صحافتی حلقوں کا خیال
ہے کہ حالیہ دنوں میں شہریوں کے قتل عام،
فلسطینی زمینوں پر صیہونی بستیوں کے قیام
، نفرت پر مبنی دیوار کی تعمیر اور ناکہ بندی سے غزہ میں فاقہ کشی نے دنیا بھر کے مسلمانوں کی طرح انتہائی ٹھنڈے اور متحمل مزاج
ملائیوں کو بھی مشتعل
کردیا ہےور ملائی کابینہ کے حالیہ
فیصلہ عوامی جذبات کا اظہار ہے
No comments:
Post a Comment