ہیں تلخ بہت بندہ مزدوکے اوقات
امریکہ
کی ڈیموکریٹک پارٹی نے کم سے کم تنخواہ
میں اضافے کیلئے ایک مسودہ قانون پیش کیا ہے۔ کانگریس کی مجلس قائمہ برائے
محنت اور پارٹی کے سینئر سیاہ فام رہنما با بی اسکاٹ (Bobby Scott) کی جانب سے پیش کئے جاینولے Raise the Wages Act Tax 2019پر ایوان نمائندگان کے 181 اور 31 سینیٹروں نے دستخط کئے ہیں۔ اس قانون کے تحت
حالیہ تنخواہ 7.5 ڈالر فی گھنٹے کورفتہ رفتہ ہر سا ل بڑھا کر
2024 تک 15 ڈالر فی گھنٹہ کردیا
جائیگا۔ ضعیف العمر اور 20 سال کے بچوں کو ترجیحی بنیاد پر کم تنخواہ دیکر ملازم رکھنے کے قانون کا خاتمہ بھی اس بل کا حصہ ہے۔ موجودہ قانون کے تحت آجر ضعیف
اور کم عمر لوگوں کو کم سے کم تنخواہ سے
بھی کم پر ملازم رکھ سکتے ہیں۔ نئے قانون کے تحت آجر ان لوگوں کو بھی کم سے کم تنخواہ دینے
کے کے پابند ہونگے۔
ایوانِ
نمائندگان کی اسپیکر محترمہ نینسی پلوسی اور سینیٹ کے اقلیتی سربراہ (حزب اختلاف) سینیٹر چک شومر نے اس بل کی مکمل
حمائت کا اعلان کیا ہے۔یہ قرارداد ایوان نمائندگان میں تو آسانی سے منظور ہوجائیگی
کہ یہاں ڈیموکریٹک پارٹی کو برتری حاصل ہے لیکن ریپبلکن پارٹی کی شدید مخالفت کی
بنا پر اسکا سینیٹ سے منظور ہونا بہت مشکل
نظر آرہا ہے۔ 100 رکنی ایوان بالا میں
ریپبلکن پارٹی کے پاس 53 نشستیں ہیں۔ اگر مزدور یونینوں کے دباو پر سینیٹ سے
بھی یہ قرارداس منطور ہوگئی تو صدر ٹرمپ اسے ویٹو کرکے غیر موثر کردینگے۔ صدارتی
ویٹو کو دوتہائی اکثریت سے ناکام کیا جاسکتا ہے لیکن کانگریس سے اتنے زیادہ ووٹوں
کو حصول ناممکن حد تک مشکل ہے۔
امریکہ
کی مزدور انجمنیں بل کی منظوری کیلئے سارے ملک میں مظاہروں کا پروگرام بنارہے ہیں۔
No comments:
Post a Comment