Wednesday, January 23, 2019

امریکی صدر پر امریکی کانگریس کے دروازے بند


امریکی صدر پر امریکی کانگریس (پارلیمان) کے دروازے بند
آئین کے تحت امریکی صدر سے توقع کی جاتی ہے کہ  وفاق کے منتخب نمائندے کی حیثیت  سے   وہ  وقتاً فوقتاً  امریکی کانگریس کو وفاق کی مجموعی صورتحال  سے آگاہ کرتا رہیگا چنانچہ ہر سال جنوری  کے آخری ہفتے میں  امریکی صدر  ایوان زیریں  (قومی اسمبلی)  اور سینیٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہیں۔ اس خطاب کی بڑی اہمیت ہے جسے سننے کیلئے کابینہ، عسکری قیادت، سپریم کورٹ کے جج اور عمائدین حکومت     وسیاست  کو خصوصی دعوت دیجاتی ہے۔ اس  تقریر کو State of the Union  یا SOTU Address کہا جاتا ہے۔ اس سال یہ تقریر 29 جنوری کی شام کو ہونی تھی۔ جسکے لئے صدر ٹرمپ نے مسودہ بھی تیار کرلیا تھا۔
لیکن اب سے تھوڑی دیر پہلے کانگریس کی اسپیکر محترمہ نینسی پلوسی  نے صدر ٹرمپ کو ایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس وقت وفاقی حکومت  ٹھپ ہے  اور جب تک حکومت دوبارہ چالو نہیں ہوجاتی  انکے لئے امریکی صدر کو کانگریس میں خوش آمدید کہنا مناسب نہیں  چنانچہ اسپیکر نے صدر سے درخواست  کہ ہے کہ وہ  29 جنوری کو ہونے والا  SOTUخطاب ملتوی کردیں۔ حکومت کی بحالی کے بعد باہمی مشورے سے اس خطاب کی نئی تاریخ مقرر کرلی جائیگی۔
خط موصول  ہونے پر صدر ٹرمپ  نے  شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے امریکی تاریخ کا ایک اافسوسناک واقعہ قراردیا اور ساتھ ہی کہا کہ اگر ان پر کانگریس کے دروازے بند کئے جارہے ہیں تو کوئی بات نہیں۔ اب وہ کسی اور مقام سے    SOTUخطاب   کرینگے۔ یعنی انکی تقریر  پہلے سے طئے کردہ پروگرام کے مطابق  29جنوری ہی کو ہوگی۔ لوگوں کا خیال  ہے کہ صدر ٹرمپ  اب کسی جلسہِ عام یافوجی چھاونی  میں یہ تقریر کرینگے۔
امریکہ کی تاریخ میں اس سے پہلے صرف ایک بار SOTOخطاب ملتوی کیا گیا ہے جب 28 جنوری 1986کو سابق صدر رونالڈ ریگن نے خطاب کرنا تھا لیکن  اتفاق سے اسی روزخلائی جہاز چیلینجر کو حادثہ پیش آیا جس میں امریکہ کے 7 انتہائی تجربہ کار خلانورد ہلاک ہوگئے تھے۔ اسکے سوگ میں   SOTUخطاب  ملتوی ہوگیا اور امریکی صدر نے 4 فروری کو کانگریس سے مشترکہ اجلاس سے خطاب  کیا۔ تاہم کانگریس کی جانب سے صدر کو دعوت واپس لینے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

No comments:

Post a Comment