گدھے کی تجارت
شائد ہماری پوسٹ احباب کو عجیب سی محسوس ہو لیکن رحمت
العالمین کے امتی کی حیثیت سے جانوروں کے حقوق کی حفاظت بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ آج
شایع ہونے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے
محکمہ لائیو اسٹاک نے گدھوں کی چین برآمد کے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے اور افزئشِ نسل کیلئے مانسہرہ اور ڈی آئی خان میں گدھوں کے فارمز بنانے
جارہے ہیں۔
زرمبادلہ
کمانے کیلئے جانوروں کی فروخت بری بات نہیں۔ لیکن چین میں جانوروں کو انتہائی
ظالمانہ طریقے پر ذبح کیا جاتا ہے خاص طور سے گدھوں کو جس طرح ہتھوڑے مار مار کر
ہلاک کیا جاتا ہے اسکے بارے میں دنیا بھرکے انسداد بیرحمئ حیوانات نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ہتھوڑوں سے سرکچلنے اور سارے جسم سے خون نکالنے کیلئے زندہ جانور کو نوکدار کیلیں
گھونپی جاتی ہیں۔ چینیوں کا خیال ہے کہ اسطرح گوشت نرم اور لذیز ہوجاتا ہے۔بہیمت
کے یہ مناظر یو ٹیوب پر موجود ہیں جنھیں دیکھنا بھی ممکن نہیں۔کچھ عرصہ پہلے چینیوں نے
آسٹریلیا سے گدھوں کی خریداری کا ایسا ہی معاہدہ کرنے کی کوشش کی لیکن انسدادِ
بیرحمیِ حیوانات کی مخالفت پر بات نہ بن سکی۔ امریکہ بھی اسی بنا پر چین کو زندہ
سور فراہم نہیں کرتا حالانکہ امریکہ سے چین
کو سور کے گوشت کی برآمد اربوں
ڈالر میں ہے۔
کیا یہ ممکن نہیں کہ زندہ گدھے فراہم کرنے کے
بجائے انھیں اچھے انداز میں ذبح یا گیس چیمبر میں ہلاک کرکے انکا گوشت برآمد کیا
جائے۔ اسکی وجہ سے ایک طرف تو گدھے اذیت سے بچ جائینگے تو دوسری جانب خام مال کے
مقابلے میں Processed Meatکی قیمت بھی زیادہ ملے گی۔ ایک ذمہ دار مسلمان ملک کی حیثیت
سے جانوروں کے حقوق کا تحفظ بھی ہماری اجتماعی ذمہ دار ی ہے۔
No comments:
Post a Comment