Saturday, January 26, 2019

ملا عبدالغنی برادر


عبوری حکومت کیلئے طالبان کی تیاریاں
طالبان نے ملا عبدالغنی برادر اخوندزادہ کو امارات اسلامی افغانستان کا نائب  امیر المومنین مقرر کردیا ہے۔ ملا برادر قطر میں طالبان کے امن وفد کی قیادت کرینگے۔ 50 سالہ ملا برادر نے ملاعمر کے ساتھ مل کر طالبان کی بنیاد رکھی تھی۔ انھیں  فروری 2010کو آئی ایس  آئی اور امریکی سی آئی اے کی مشترکہ کاروائی میں کراچی سے گرفتار کیا گیا۔ ملا صاحب  کو شکائت  ہے کہ گرفتاری کے دوران انھیں امریکیوں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ ملابرادرکو اکتوبر 2018 میں رہا کردیا گیا تھا۔
اگر امن معاہدہ طئے پاگیا تو   افغان فوج کو طالبان میں مدغم کرنے کے کام کی نگرانی ملا عبدالکبیر کرینگے۔ ملا کبیر طالبان کی سیاسی کمیٹی کے رکن ہین اور صوبے ننگرہار کے گورنر رہ چکے ہیں۔
افغان حکومت کے زیرقبضہ علاقوں میں قحط اور غذائی قلت کی وجہ سے بچوں کی نشوونما متاثر ہورہی ہے اور مغربی افغانستان کے بعض علاقوں میں وبائی امراض کا بھی خطرہ ہے جسکی بنا پر طالبان نے معاہدے کی صورت میں صحت عامہ کو اولین ترجیح دینے کا فیصلہ کیا  ہے۔ ملا  فیض اللہ اخوند عبوری حکومت  کے وزیرصحت ہونگے۔ ملا اخوند سابق امیرالمومنین ملا اختر منصور کے نائب تھے۔ملا کبیر اور ملا فیض اللہ دونوں  گوانتانامو کے عقوبت خانے میں سزا کاٹ چکے ہیں۔

No comments:

Post a Comment