حکومت چالو کرنے کے جتن
امریکہ میں حکومت کو ٹھپ ہوئے 19 دن ہوگئے اور
بحران ختم ہوتا نظر نہیں آرہا۔ یہ سارا جھگڑا میکسیکو کی سرحد پر دیوار سے متعلق
ہے۔ صدر ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران
وعدہ کیا تھا کہ وہ غیر قانونی تارکین وطن کا راستہ روکنے کیلئے امریکہ کی جنوبی
سرحد پر کنکریٹ کی دیوار تعمیر کرینگے۔ اسکا جو نقشہ صدر ٹرمپ نے کھینچا ہےاس سے
تو لگ رہا ہے کہ یہ دیواراسی انداز کی
ہوگی جو حضرت ذوالقرنین نے یاجوج ماجوج کی چیرہ دستیوں سے دنیا کو محفوظ رکھنے
کیلئے کھینچی تھی۔ اس دیوار کا ذکر سورۃ
کہف میں ہے۔
نئے بجٹ
میں امریک صدر دیوار کی تعمیر کیلئے 5 ارب 70کروڑ ڈالر مانگ رہے ہیں جسکی
ڈیموکریٹک پارٹی مخالف ہے۔ نومبر کے عام انتخابات
میں ڈیموکریٹس نے ایوان نمائندگان (قومی اسمبلی) میں برتری حاصل کرلی ہے
اور اب حزب اختلاف دیوار کیلئے بجٹ میں اتنی خطیر رقم مختص کرنے کو تیار نہیں ، دوسری طرف صدر ٹرمپ کہتے ہیں کہ دیوار نہیں تو بجٹ جہنم
میں جائے۔ اسی کشکمش میں 21 دسمبر کو گزشتہ بجٹ میں منظور کی گئی رقم ختم ہوگئی
اور اب نیا بجٹ منظور نہ ہونے وجہ سے صدر
ٹرمپ کے پاس حکومت چلانے کیلئے پیسے نہیں
چنانچہ سرکاری ملازمین جبری تعطیل پر ہیں
اور لازمی سروس کے جو اہککار ڈیوٹی پر آرہے ہیں وہ بھی بلاتنخواہ کام کررہے ہیں۔
خبر
گرم ہے کہ پریشاں حال ملازمین نے جمعہ کے بعد سے اسوقت تک گھر بیٹھنے
کا فیصلہ کیا ہے جب تک انکی تنخواہ
کاسلسلہ دوبارہ شروع نہیں ہوجاتا۔ آج
صدر نے معاملہ کے تصفیے کیلئے
ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت کو وہائٹ ہاوس
آنے کی دعوت دی لیکن اسپیکر نیننسی پلوسی کے مطابق صدر ٹرمپ نے میز پر مکہ مارتے
ہوئے کہا کہ اگر دیوار کے پیسے نہیں تو
میری بلا سے ٹھپ رکھواس حکومت کو جب تک
چاہو۔ جسکے بعد وہ اٹھ کر چلے گئے۔
تازہ
ترین خبر یہ ہے کہ صدر کی ریپبلکن پارٹی
بھی اب سرکاری ملازمین کے دباو پر دلدل سے
نکلنے کی کوشش کررہی ہے۔ صدر ٹرمپ تو 'سایہِ دیوار' سے اٹھنے کو تیار نہیں چنانچہ
ڈیموکریٹس کو 5 ارب 70کروڑ ڈالر کے عوض
کچھ ترغیبات پیش کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔
جس میں بچپن میں غیر قانونی طور پر آنے والے افراد کو ایمیگریشن کی پیشکش،
اسوقت السلواڈور اور لاطینی امریکہ سے آنے
والے جو غیر قانونی تارکین وطن حراستی مراکز میں ہیں انھیں ویزوں کا اجرا اور ماہرین کے عارضی ویزے
یعنی H 2Bپر
عائد بندشوں میں نرمی شامل ہے۔ H-2Bمیں نرمی سے ہندوستان کےITماہرین
کو فائدہ ہوگا۔
فی
الحال یہ کہنا مشکل ہے کہ :
·
کیا ڈیموکریٹس
کیلئے یہ پیشکش قابلِ قبول ہے
·
اور سب سے
بڑھ کر کیا تارکین وطن کے نام سے الرجک
صدر ٹرمپ یہ تجویز سننے پر بھی
تیار ہونگے
بظاہر
ایسا لگ رہا ہے کہ سخت پریشانی کا شکار
سرکاری ملازمین کیلئے جلد راحت کا کوئی امکان نہیں کہ بقول
نینسی پلوسی امریکی صدر نے اپنی انا کی تسکین کیلئے لاکھوں سرکاری ملازمین
کویر غمال بنایا ہوا ہے۔
No comments:
Post a Comment