انسدادِ حماقت بل
احمق یقیناً غیر
پارلیمانی لفظ ہے لیکن ڈیموکریٹک پارٹی کے سینیٹر مارک وارنر نے امریکی سینیٹ میں Stop STUPIDITY Act پیش
کیا ہے۔ جسکا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے
مستقبل میں امریکی حکومت کبھی ٹھپ یا Shutdownنہ ہوسکے۔امریکی صدر کو ماوارائے بجٹ رقم خرچ کرنے کا صوابدیدی اختیار نہیں اسلئے
اگر رواں بجٹ کے اختتام سے پہلے نئی مدت کیلئے بجٹ منظور نہ ہوتو حکومت ٹھپ ہوجاتی
ہے۔ گزشتہ بجٹ 21 دسمبر کو ختم ہوا اور
حکومت 35 د سے زیادہ بند رہی۔ اس دوران وفاقی حکومت کے 8 لاکھ ملازمین تنخواہوں سے
محروم رہے، حکومت کے ٹھیکیداروں کو ادائیگی نہیں ہوئی اور ایک اندازےکے مطابق امریکی
معیشت کو 11 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا۔
چند دن پہلے صدر اور
کانگریس کے درمیان 15 فروری تک کیلئے ایک عبوری مطالبہ زر یا Spending Billپر اتفاق ہوگیا اور
حکومت دوبارہ رواں ہوگئی۔ لیکن اب ایک بار
پھر Shutdown کا خطرہ منڈلا رہا ہے
اسلئے کہ ڈیموکریٹک پارٹی میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کیلئے 5 ارب 70 کروڑ ڈالر بجٹ میں مختض کرنے کو تیار
نہیں اور صدر ٹرمپ کہتے ہیں اگر دیوار نہیں سرکاری کاروبار جائے جہنم میں ، میں حکومت کو
تالہ لگادونگا، روک سکو تو روک لو۔
چنانچہ نئے بجٹ پر کام کرنے کے ساتھ امریکی قانون ساز اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ صدر اور
کانگریس کی لڑائی میں بے چارے سرکاری
ملازم فاقہ کشی کا شکار نہ ہوں اور حکومت چلتی رہے۔ اسی مقصد کیلئے سینیٹر وارنر
نے Shutdowns
Transferring Unnecessary Pain and Inflicting Damage In The Coming Yearمتعارف کرایا ہے جسکا محفف Stupidityہے۔ مجوزہ قانون میں تجویز کیا گیا ہے کہ اگر نئی مدت کا
بجت بروقت منظور نہ ہوسکے تو پرانے بجٹ کے مطابق کام جاری رہیگا تاوقتیکہ
کانگریس نیا Spending Bullکرلے جسے ہمارے یہاں فنانس بل کہا جاتا ہے۔
No comments:
Post a Comment