Sunday, June 16, 2019

گولان پر ٹرمپ ہائٹس کی تعمیر


گولان پر ٹرمپ ہائٹس Trump Heightsکی تعمیر
اسرائیل نے مشرقی بیت المقدس اور دریائے اردن کے بعد گولان  پر صیہونی بستیاں تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ 1800 مربع کلومیٹر رقبے پر مشتمل یہ سطح  مرتفع هضبة الجولان یا Golan Heightsکہلاتی ہے۔ اسکا بلند ترین  مقام سطح سمندر سے  9ہزار 2 سو فٹ بلند ہے۔گولان کے دو تہائی حصے پر 1967کی  جنگ میں اسرائیل  نے قبضہ کرلیا تھا ۔ 1981 میں  مقبوضہ گولان کواسرائیل میں ضم کرلیا گیا تاہم امریکہ اور  اقوام متحدہ نے اسرائیلی اقدام کو تسلیم نہیں کیا اور عالمی نقشوں میں گولان اب بھی شام کا حصہ ہے۔ اس  ضمن میں سلامتی کونسل  کی قرراداد 242 میں صاف صاف کہا گیا ہے کہ گولان شام کا حصہ ہے۔ دفاعی اعتبار سے یہ بلند مقام اسرائیل کیلئے بے حد اہم  ہے کہ یہاں سے  اردن، لبنان اور شام پر نظر رکھی جاسکتی ہے۔اس سال مارچ میں ایک صدارتی حکم کے زریعے صدر ٹرمپ نے اس متنازعہ علاقے کو اسرائیلی ریاست کا حصہ تسلیم کرلیا تھا ۔
کل  یعنی 16 جون کو اسرائیلی وزیراعظم نے گولان میں نئی بستیوں کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ اس منصوبے کو ٹرمپ ہائیٹس (عبرانی میں رامۃ ٹرمپ) کا نام دیا گیا ہے۔ خیال ہے کہ علاقے میں صدیوں سے آباد ہزاروں شامیوں کی بیدخلی کا کام جلد شروع ہوجائیگا۔ یعنی اقوام متحدہ کی  قرادادوں کی دھجیاں  انسانی ضمیر کی قبر پر پھول کی پتیوں کی طرح بکھیر دی گئیں۔

No comments:

Post a Comment