عراق میں غیر ملکی تیل کمپنیوں کے کیمپ پر
راکٹ حملہ
آج (19
جون ) صبح سویرے بصرہ کے مغرب میں زبیر اور رمیلہ آئل
فیلڈ کے کیمپوں
پر ایک راکٹ حملے میں 3 کارکن زخمی
ہوگئے۔ اس ہیڈکوارٹر کا انتظام عراقی ڈرلنگ کمپنی کے ہاتھ میں ہے
جہاں امریکی تیل کمپنی ایکسون
موبل، ہالینڈ کی شیل اور اطالوی ای این
آئی (Eni)کے ملازمین خیمہ نشیں ہیں۔ اب تک کسی فرد یا گروہ نے راکٹ پھینکنے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ ابتدائی
تحقیقات کے بعد عراق کے
فوجی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والا کاٹوشا
Katyushaراکٹ 5 کلومیٹر کے فاصلے سے پھینکا گیا
تھا۔حملے میں کسی کنویں یا تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا گیا اور لگتا ہے کہ حملہ آور کارکنوں کو
ہراساں کرنا چاہتےتھے۔ حملے کے بعد ایکسسون موبل نے اپنے تمام غیر ملکی کارکنوں کوعراق سے واپس بلالیا۔
ایرانی
تیل کے امریکی بائیکاٹ کے بعد سے علاقے
میں کشیدگی بے حد بڑھ گئی ہے اورگزشتہ چند
روز سے عراق میں امریکہ کے عسکری اور تجارتی مفادات کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
·
18 جو ن کو موصل
میں امریکی فوج کے زیراستعمال ایک
عسکری کیمپ کے قریب راکٹ آکر گرا
·
اس سے ایک دن پہلے
عراق کے شمال میں امریکی فوج کے اڈے کے قریب
3 راکٹ گرے تھے۔
ان
حملوں میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔عراق کے
علاوہ آبنائے ہرمز اور خلیج فارس میں بھی
پراسرار سرگرمیاں جاری ہیں۔
·
گزشتہ ہفتے
خلیج اومان میں دو تیل بردار ٹینکروں پر 'پراسرار' حملے ہوئے
·
12مئی کو متحدہ عرب امارات کی بندرگاہ الفجیرہ پر
لنگرانداز 2 سعودی ٹینکروں سمیت 4 جہازوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
امریکہ
کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں ایران ملوث ہے جسکی تہران نے سختی سے تردید کی ہے۔ ایرانیوں
کو شک ہے کہ اسلحے کی فروخت اور علاقے میں
عسکری موجودگی کا جواز پیدا کرنے کیلئے
حملوں کا ڈرامہ کھیلا جارہا ہے۔
No comments:
Post a Comment