خلیج میں کشیدگی
جمعرات (20 جون) کو صبح سویرےایران نے ایک امریکی ڈرون مارگرایا جو پاسدارانِ انقلاب کے
مطابق ایرانی صوبے ہرموزگان کے ساحلی شہر کوہِ مبارک تک آگیا تھا۔ اس ڈرون کو ایرانی ساخت کے زمین
سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے گرایا گیا۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سیدعباس موسوی نے اپنے ایک بیان
میں ایرانی فضائی حدوودکی خلاف
ورزی پر شدید ردعمل کا اظہا ر کرتے ہوئے دشمنو ں کو ہوش کے ناخن لینے کا مشورہ دیا۔ایرانی
حکومت کے ترجمان نے کہا کہ انکا ملک اپنی
سالمیت و خودمختاری کے تحفظ کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس قسم کی مہم جوئی کا بھرپور
جواب دیا جائگا۔
دوسری طرف امریکی
کی مرکزی کمان(CENTCOM)کے ترجمان کیپٹن بل اربن نے ایرانی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکی بحریہ کا MQ-4C-Tritonڈرون بین
الاقوامی فضا میں تھا اور ایران کا یہ
قدیم صریح جارحیت ہے جسکاتہران کو خمیازہ بھگتنا ہوگا۔
پاسداران انقلاب (IRC)کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی نے ڈرون مارگرائے جانے کی تصدیق کرتے
ہوئے کہا کہ جارح ڈرون گراکر دشمن کو واضح
پیغام دیدیا گیا ہے۔ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر ہم جنگ مسلط کی گئی تو دشمن ہمیں
تیار پائے گا۔ بعد میں ڈرون کے ملبے کے
قریب عوام کے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے
ایرانی جرنیل نے متنبہ کیا کہ ایرانی حدود
سرخ لکیر ہے جسے پامال کرنے والے کو فنا کردیا جائیگا۔
امریکی ڈرون گرائے جانے کی خبر آتے ہی خام تیل کی قیمتوں
میں 3 فیصد اضافہ ہوگیا اور عالمی منڈی میں امریکی برانڈ WTIاب 55.50ڈالر فی بیرل فروخت ہورہا ہے۔
No comments:
Post a Comment