تازہ ترین: ایران پر امریکہ حملہ چند لمحہ پہلے منسوخ کردیا گیا
نیویارک ٹائمز کے مطابق
امریکی ڈرون مار گرائے جانے کے بعد صدر ٹرمپ نےایران کے خلاف جوابی کاروائی کی منظوری دیدی تھی جسکے
بعد امریکی فوج نے حملے کیلئے ایران کے ریڈار اسٹیشنر اور طیارہ شکن میزائل
نظام کا انتخاب کرلیا تھا۔ اخبار کے مطابق حملہ جمعہ کی صبح کیا جاناتھا جسکے لئےقطر کے اڈے سے بمباراڑان
بھر چکے تھے اور ایران کی ساحلی تنصیبات کو نشانہ بنانے کیلئے امریکی بحریہ
کے جہازوں نے بھی آبنائے ہرمز میں پوزیشنیں سنبھال لی تھیں کہ کمانڈر انچیف ڈانلڈ ٹرمپ نے Haltکا حکم جاری کردیا
چنانچہ بمبارحملہ کئے بغیر واپس آگئے اور بحری جہازوں کو پیچھے ہٹنے کا حکم دیدیا گیا۔حوالہ: العربیہ
ٹیلی ویژن
یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ صدر ٹرمپ نے اپنے حکم کو صرف چند
گھنٹوں بعد واپس کیوں لے لیا؟ عسکری تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ امریکی خفیہ اداروں کے حکام نے صدر کو بتایا تھا
کہ براہ راست حملے کی صورت میں ایران کی
جانب سے شدید ردعمل کا خطرہ ہے اور ایرانی فوج اور پاسداران کے ساتھ سارے مشرق
وسطیٰ میں پھیلے اسکے اتحادی اپنے توپوں کے دہانے کھول دینگے۔ امریکہ خفیہ
اداروں کا خیال ہے کہ حزب اللہ اور ایران
کے دوسرے مسلح حامی شام ، عراق اور لبنان کے ساتھ سعودی عرب، بحرین اور کوئت میں امریکہ
اور اسکے خلیجی اتحادیوں کے مفادات کو بیک وقت نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
خیال ہے کہ امریکہ اب اپنے اتحادیوں کے مشورے سے جوابی لائحہَ عمل طئے کریگا ۔ صدر کے کیلئے
مشکل یہ ہے سنیٹڑ لنڈسے گراہم، قائدایوان مچ
مک کونل، سینیٹرمارک روبیو اور
ریپبلکن پارٹی کے دوسرے عقاب
صفت رہنما ایران کو سبق سکھانے کیلئے گربہ کشتن روزاول کا
مشورہ دے رہے۔ وزیرخارجہ اور قومی سلامتی کے مشیر بھی مہم جو لابی کے حامی ہیں لیکن مضبوط اعصاب کے مالک صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں وہ جانتا ہوں جو یہ
نہیں جانتے ۔ دعا ہے کہ صدر ٹرمپ اس معاملے پر
توازن قائم رکھیں ۔ نہ تو ایرانی قیادت پرویز مشرف کی طرح بزدل و خودغرض ہے اور نہ ایرانی پاسداران
عراقی فوج کی طرح کمزور۔ جنگ میں کسی کا بھی کوئی فائدہ نہیں۔
No comments:
Post a Comment