نیرنگیِ
سیاستِ دوراں تو دیکھئے
اپنے دورِ اقتدار میں نواز شریف نے
ٹیکسوں میں معافی یا ایمنسٹی اسکیم کا اجرا کیا۔ جسکے ذریعے لٹیروں کو کالا
دھن اجلا کرنے کا موقع فرام کیا گیا۔ یا یایوں
کہئے کہ لوٹ کی نقدی اور ملک و بیرونِ ملک جائیدادو اثاثہ جات کو قانونی تحفظ فراہم کردیا
گیا۔
جب
اس اسکیم کا نواز شریف دور میں اعلان ہوا تو اسکے خلاف سب سے توانا آواز
عمران خان کی تھی۔ جنکا کہنا تھا کہ ٹیکس ایمنسٹی
ایماندار ٹیکس دہندگان کے منہہ پر طمانچہ ہے۔ انھوں نے وعدہ کیا تھاکہ'
جب 2018 کے انتخابات کے بعد پی ٹی ائی کی حکومت آئیگی تو نہ صرف یہ
اسکیم ختم کردی جائیگی بلکہ ہم اس اسکیم
سے فائدہ اٹھانے والوں کی فائلیں بھی دوبارہ کھولیں گے'
اب
نئے پاکستان نے خود ہی ایک
'نئی' ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اعلا ن کردیا ہے اور اس بار اس پر تنقید کرنے والوں میں پیش پیش
نواز لیگ کے رہنما ہیں اور اسکیم کے خلاف وہی دلائل استعمال کررہے جواسوقت
عمران خان اور اسد عمر دیا کرتے تھے۔
کہتے ہیں کہ سیاست کے سینے میں دل نہیں ہوتا۔ دل تو شائد ہوتا ہو لیکن ہمارے خیال
ضمیر یقیناً نہیں ہوتا یا اقتدار کے نشے میں 'ٹن' ہوتا ہے
No comments:
Post a Comment