Thursday, April 18, 2019

لبِ سمندر خون کا دریا


لبِ سمندر خون کا دریا
کل گوادر کراچی ساحلی شاہراہ پر ایک خونریز حملے میں 14 بے گناہ موت کے گھاٹ اتار دئے گئے۔صوبائی وزیراطلاعات  ظہور بلیدی کے مطابق اورماڑا کے قریب گھات لگائے قاتلوں نے بسیں روکیں اور  مسافروں کو اتارکر  ان  سے شناختی کارڈ طلب کئے۔ تمام غیر بلوچ  مسافروں کی مشکیں کس دی گئیں اور  انھیں ایک علیحدہ مقام پر لے جاکر گولی ماردی گئی۔
علیحدگی پسند عسکری تنظیم بلوچ راج   سنگت  Baloch Raaji Aajoi Sangar (BRAS)کے ترجمان بلوچ خان نے ٹویٹر پر کہا کہ 'انتہائی  احتیاط اور مکمل شناخت کے بعد 'مجرموں' کا ٹھکانے لگایا گیا ہے۔'BRASکا دعویٰ ہے کہ مارے جانیوالے تمام افراد کا تعلق پاک بحریہ اور کوسٹ گارڈ سے تھا۔ حوالہ  الجزیرہ
معلوم نہیں وہ کونسے حقوق ہیں جنھیں حاصل کرنے کیلئے نہتے لوگوں کو قتل کیا جارہا ہے۔ سچ  تو یہ ہےکہ جھوٹ کے اس دور میں ہمیں  یہ ٹویٹ   بھی مشتبہ لگ رہا ہے۔ کیا عجب کہ یہ بھی بھارت کی انتخابی مہم کا حصہ ہو۔

No comments:

Post a Comment