تیل و گیس کی تلاش ۔ سرحدوں سے پرے
حضرت علامہ اقبال کو ستاروں
کی طرف کمند اچھالنے والے جوان
بہت پسند تھے چنانچہ سوئی جیسا گیس
کا عظیم الشان ذخیرہ دریافت کرنے والی پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (PPL)کے ماہرین نے پاکستان سے باہر قسمت آزمائی کا فیصلہ کیا ہے۔ 14 اپریل کو پی پی یل نے مشرقی عراق میں مدائن نمبر 1 کے نام سے ایک کنوویں کی کھدائی شروع
کردی جسکا ٹھیکہ اتمامی و مربوط نظام (Integrated services)کے تحت چینی کمپنی Zhongman Petroleum and Natural Gas Groupالمعروف ZEPECکو دیا گیاہے۔ دارالحکومت بغداد کے مشرق میں سوبے وسط کا یہ کنواں 5000 میٹر
گہرائی تک کھودا جائیگا۔
پی پی ایل عراق میں 2002 سے سرگرم ہے۔دنیا کی
بڑی بڑی کمپنیوں سے مقابلے کے بعد پی پی یل نے نومبر 2012 میں 6000 مربع کلومیٹر پرمشتمل بلاک 8 میں تیل کی تلاش
وپیداوار کے حقوق حاصل کئے۔ بلاک 8 ایران کی سرحد پرصوبے وسط سے دیالی صوبےتک پھیلا ہوا ہے۔ا س بلاک کا بہت
سا علاقہ دلدل ہے جسےMesoptamian marshکہا جاتا ہے۔
ہمارے یارطرحدار اور ہم جماعت (کلاس فیلو) عبدالواحد پی پی ایل عراق کے سربراہ تھے۔اس بلاک کے حصول او ر یہاں تیل
کی تلاش کیلئے انھوں نے بڑی جانفشانی سے کام کیا۔ بلاک 8 نقل و حمل کے اعتبار سے
مشکل تو ہے لیکن یہ علاقہ تیل کمپنیوں
کیلئےبہت پرکشش ہے کہ یہاں گیس کے کئی بڑے میدان موجود ہیں۔ معاہدے پر دستخط کے
بعد عراق کے نائب وزیرتیل احمد الشما کے ہمراہ اخباری نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے
پی پی پی کے سابق CEPجناب عاصم خان نے کہا
تھا کہ انکی کمپنی اس بلاک میں 10 کروڑ
ڈالر خرچ کریگی اور ضرورت پڑنے پر بجٹ کو 40 کروڑ ڈالر تک بڑھایا جاسکتا ہے۔ کھدائی سے
پہلے پی پی ایل نے 300 مربع کلومیٹر رقبے کا 3D-Seismicکے ذریعے تفصیلی تجزیہ کیا ہے اور کمپنی کامیابی کے لئے
خاصی پرامید ہے۔
اس ہمت و عزم پر PPLکے ماہرین کو دلی
مبارکباد کے ساتھ کامیابی کی پرخلوص دعائیں۔
No comments:
Post a Comment