ڈالر پرواز کیلئے تیار
واشنگٹن
میں عالمی مالیاتی ادارے (IMF)کے قریبی
حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکومت
اور عالمی مالیاتی ادارے میں تمام امور پر مکمل آہنگی کے بعد قرض کی رقم بہت جلد پاکستان کے حوالے کردی جائیگی۔ آئی
ایم ایف نے جو شرایط رکھی تھیں وہ کچھ
اسطرح ہیں:
بجلی
، پیٹرول
اورگیس پر رعائت یا سبسڈی ختم کردی جائے۔ حکومت نے یہ شرط مان کرقیمتوں میں اضافے کا سلسلہ
شروع کردیا ہے۔
زیادہ
سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس کے نظام میں لانے کیلئے عام معافی یا ٹیکس ایمنسٹی دی جائے۔ وزیرخزانہ اسد عمر نے 2 اپریل
کا اعلان کیا ہےکہ ٹیکس نادہندگان کیلئے ٹیکس
ایمنسٹی اگلے بجٹ سے پہلے متعارف کرادی
جائیگی۔ اسی کے ساتھ ٹیکس نادہندگان کو ودہولڈنگ ٹیکس (Withholding Tax) سے استثنیٰ
بھی دیا جارہا ہے۔
عالمی مالیاتی
ادارے نے زرمبادلہ کے موجودہ نظام پر عدم
اطمینان کا اظہارکیا ہے۔ آئی آیم ایف کا مطالبہ تھا کہ پاکستان روپے کی قدر مستحکم
رکھنے کی پالیسی ترک کرے اور FOREXبازار کو آزاد چھوڑ دے تاکہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت کا تعین مارکیٹ
خود کرے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے آئندہ بجٹ سے پہلے شرح مبادلہ کا لچکدار نظام لانے
کا عندیہ دیا ہے۔
زرمبادلہ
کے کاروبار سے وابستہ ماہرین کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر کو بالکل آزاد چھوڑدینے سے
پاکستانی کرنسی کو شدیددباو
کا سامنا کرنا پڑیگا جو پہلے ہی سے زوال پزیر ہے۔ خدا کرے بات غلط ہو لیکن FOREXکے کچھ پنڈت ایک ڈالر کے عرض 175
روپئے کی بات کررہے ہیں۔ اگر ایسا ہوا تو حکومت پیٹرول گیس اور بجلی کی قیمتوں میں بھاری اضافے پر
مجبور ہوجائیگی۔
No comments:
Post a Comment