موت العالِم ۔۔ موت العالم
ممتاز ادیب، نقاد، ماہر لسانیات، دانشور
اور ماہر تعلیم حضرت جمیل خان
المعروف ڈاکٹر جمیل جالبی کراچی
میں انتقال کرگئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ڈاکٹر صاحب یوپی کے شہر سہارنپور کے یوسف زئی پشتون خاندان
میں پیدا ہوئے۔ جمیل جالبی میٹرک کے بعد ہجرت کرکے کراچی آگئے اور جامعہ سندھ سے فنون میں ماسٹر اور پی ایچ
ڈی کی سند حاصل کی۔ ڈاکٹر صاحب نے قانون میں LLBبھی کیا ۔
ڈاکٹر جمیل جالبی
1983 سے 1987 تک جامعہ کراچی کے شیخ الجامعہ رہے۔ اسکے علاوہ انھوں نے مقتدرہ قومی زبا ن کی
سربراہی بھی فرمائی۔ ڈاکٹڑرصاحب کی تصنیفات کی ایک طویل فہرست ہیں جن میں
'پاکستانی ثقافت'، 'تنقید اور تجربہ'، 'معاصرِ ادب'، 'تاریخِ ادبِ اردو'، 'جانورستان'،
'ارسطو سے ایلیٹ تک' بہت مشہور ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کے سربراہی کے ددران مقتدرہ قومی
زبان نے انگریزی اردو ڈکشنری، فرہنگ
اصطلاحات اور قدیم اردو لغت بھی شایع کی۔ 18 اپریل کو انتقال کے وقت ہمارے استادِ
محترم کی عمر 89 برس تھی۔
No comments:
Post a Comment