تیل و گیس کے کنووں کی سایئڈ ٹریکنگ اور دریافت
بحر
عرب میں کھودے جانے والے کنوویں کے حوالے سے Side Trackکی اصطلاح
زبان زد عام ہے اور بہت سے ماہرین میڈیا پر یہ فرمارہے ہیں کہ Side
Trackingکی وجہ سے اب یہاں گیس کی دریافت کے امکانات بہت کم ہوگئے
ہیں۔ جیسا کہ ہم نے پہلے عرض کیا کہ نہ تو Kicksسےامیدیں وابستہ کرنے کی ضرورت ہے اور نہ Sidetrackسے مایوسی کی۔یہ سب ڈرلنگ کے راستے کی مشکلات ہیں جن پر قابوپالینا کوئی ایسا مشکل
نہیں۔ جیسا کہ نام سے ظاہر ہے جب کنویں کی
کھدائی میں کوئی ناقابل اصلاح رکاوٹ حائل ہوجائے تو اسکے کھلے
حصے کو کنکریٹ سے بھر کر اسکے برابر سے کھدائی شروع کردی جاتی ہے اوراس عمل
کو Side Tracking یا STکہتے ہیں۔
اس
ضمن میں ایک خوشخبری۔ ماری پیٹرولیم نے گوجر خان (پنجاب) کے علاقے کے ایک کنویں
دھاریاں سے تیل کی دریافت کا اعلان کیا ہے۔ دھاریاں نمبر 1 کی کھدائی کا آغاز 21
دسمبر 2017 کو ہوا تھا تھا اور مختلف مشکلات کی بنا پر یہاں 3 بار Side
Track کرنا
پڑا اور آخر کار 4772 میٹر پر تیل دریافت ہوگیا۔ کھدائی
کی تکمیل پر آزمائش کے دوران کنویں سے تیل کے بہاو کی رفتار 372 بیرل یومیہ ہے۔ یہ
مقدار بہت زیادہ نہیں لیکن اس حقیر سی دریافت سے قومی خزانے کو یومیہ 25 ہزار ڈالر زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔ اس کنویں پر پاکستان
پیٹرولیم لمیٹڈ (PPL) بھی شراکت دار
ہے۔
تو
صاحبو کیکڑا کی کھدائی کے دوران آنے والی مشکلات سے مایوس ہونے کی ضرورت نہیں۔ ہمارے
تجربے کئ مطابق تو جس کنویں کی کھدائی میں مشکلات پیش نہیں آتیں وہ عام طو ر سے
خشک ثابت ہوتا ہے کہ قدرت اپنے دامن میں چھپے خزانوں تک اتنی آسانی سے رسائی نہیں
دیتی۔ بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا ہوتا۔
No comments:
Post a Comment