قابلیت کی بنیاد پر ایک عمدہ تقرر
ڈاکٹر قمر جاوید شریف
قومی تیل کمپنی OGDCکے بورڈ آف ڈائریکٹرز
کے سربراہ مقرر کردئے گئے۔ بلاشبہ یہ قابلیت کی بنیاد پر ایک بہترین تقرر ہے۔ تیل
و گیس کی صنعت کا سب سے بڑا کمال یہ ہے کہ یہاں ہر شخص تربیت کے دوران عام مزدوروں کی طرح کام کرتا ہے۔
ڈاکٹر قمر شریف نے بھی جامعہ انجنیرنگ لاہور سے BEکے بعد ڈانگری پہن کر زیر تربیت
انجننئر کی حیثیت
سے ابو ظہبی کی offshoreرگوں پر عام مزدوروں کی طرح کام کیا اور شفٹ
منیجر مقرر ہوئے جسے رگوں کی اصطلاح میں Tour Pusherکہا جاتا ہے۔Pusher کے لفظ سے احباب کو اندازہ ہوگیا ہوگا کہ نظم و ضبط
بلکہ کسی حد تک جبر کی بناپر رگوں پر کام کا انداز بھی کچھ ایسا ہی ہےجیسا فوج میں۔
یعنی ڈانٹ ڈپٹ اور ہلکی پھلکی بے عزتی یہاں عام سی بات ہے۔
11سال کے سخت کوش
تجربے کے بعد قمر شریف صاحب نے امریکہ میں پیٹرولیم کی تعلیم کے مایہ ناز ادارے Texas A&Mسے ماسٹر اور پی ایچ
ڈی کی سند حاصل کی اور شیل Shellسے وابستہ ہوگئے۔ انھوں نے افریقہ اور دنیا کے بہت سے حصو ں
میں شیل کے کئی منصوبوں پر کام کیا۔ ڈاکٹر
صاحب کھدائی یا Drillingکے ماہر ہیں اور سمندر میں انکے کام کا تجربہ کئی دہائیوں
پر محیط ہے۔ وہ ابتدائی تلاش Explorationسے لے لیکر ترقی و
پیداوار Production & Developmentاور پرانے کنووں کی مرمت المعروف workover سمیت ہر مرحلے پر گہری نظر رکھتے
ہیں۔ کھدائی کے دوران آنے والے بڑے مسائل یعنی پائپ کا پھنس جانا، غیر معمولی دباو
، کیچڑ (mud)نوش کرنے والی بھربھری چٹانوں کی کھدائی
جیسی مشکلات کے مقابلے کا نہ صرف تجربہ رکھتے ہیں بلکہ خدمت
رساں ادااروں کے ساتھ مل کر ایسی صورتحال کے مقابلے کیلئے خاص قسم کےاوزار اور
حکمت بھی وضع کرچکے ہیں۔اسوقت کیکٹرا کے نام سے ای این آئی eniکراچی کے کھلے سمندر میں جو کنواں کھود رہی ہے چند برس پہلے
اسکے جنوب میں شیل نے ڈاکٹر صاحب کی نگرانی میں ایک کنوں کھودا تھا۔
ڈاکٹر صاحب کافی عرصہ
سعودی ارامکو سے وابستہ رہے اور اس دوران
ظہران کی جامعہ پیٹرولیم و معادن KFUPMمیں درس و تدریس کے
فرایض بھی انجام دئے۔ وہ اس جامعہ کی نصاب
کمیٹی Curriculum
Committeeکے رکن بھی رہے اور غالباً ابھی تک KFUPMکو مشورہ فراہم کررہے ہیں۔
قابلیت، استعداد اور
بیش بہا تجربے کے ساتھ ڈاکٹر صاحب ایک عمدہ انسان اور فکر مند پاکستانی ہیں
جنھیں کمزوروں اور بے حالوں کا بڑا خیال
رہتا ہے۔ سعودی عرب میں قیام کے دوران ہماری ان سے ملاقات رہی اوراجتماعی خیر کے
ہر کام میں ہم نے انھیں انتہائی فراخدل پایا۔انکی شخصیت صلاحیت و صالحیت کا بہترین امتزاج ہے۔ڈاکٹر صاحب کے بہت
سے تحقیقی مقالے پیشہ ورانہ اہمیت کے کئی موقر جرائد میں شائع ہوچکے ہیں۔
ہمیں یقین ہے کہ OGDCکے اس اہم منصب پر
انکے تقرر سے پاکستان میں تیل کی صنعت کو نئی جہت نصیب ہوگی۔ یہ تقرر اس لحاظ سے بروقت
ہے کہ ملک میں گیس کی قلت ہے اور تیل کی کھپت بڑھتی جارہی ہے۔ گزشتہ اٹھ ماہ کے
دوران پاکستان نے تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر ساڑھے 10 ارب ڈالر خرچ کئے
ہیں۔
پاکستان تیل و گیس کی دولت سے مالامال ہے اسکا
بڑا حصہ تہہ دارچٹانوں پر مشتمل ہے جہا ں تیل و گیس روائتی ذخائر پائےجاتے ہیں۔ ملک میں تکنیکی ماہرین کی
بھی کوئی کمی نہیں۔ ہمارے انجنئرز اور ماہرین ارضیات ساری دنیا میں اپنی قابلیت و
صلاحیت کا لوہا منوارہے ہیں۔ OGDCپاکستان کے چند
عمدہ اور منافع بخش اداروں میں شامل ہے۔ تیل
و گیس کے میدان میں OGDCکی قیادت کو سارا پاکستان تسلیم کرتا
ہے۔ امید ہے کہ تیل وگیس میں خودکفالت کا قومی خواب ڈاکٹر صاحب کے دور میں پورا ہوجائیگا۔
No comments:
Post a Comment