کشمیر میں 30 ہندوستانی سپاہیوں کی ہلاکت
آج اننت ناگ سے
سرینگر جانے والی مرکزی شاہراہ پر اونتی پورہ کے قریب خودکش دھماکے میں ہندوستان کےنیم فوجی دستے سنٹرل ریزرو پولیس فورس (CRPF) کے 30 سپاہی ہلاک ہوگئے۔ بھارتی
حکومت نے اپنے 12 سپاہیوں کی موت کا اعتراف کیا ہے لیکن ٹائمز آف انڈیا کے مطابق 30 ہلاکتوں کی تصدیق ہوگئی ہے جبکہ درجنوں
زخمیوں کی حالت نازک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے۔ CRPFکے سربراہ جنرل راجیو رائے بھتنگر نے صحافیوں کو بتایا کہ ایک
بس CRPFکے جوانوں کو سرینگر سے اننت ناگ لے جارہی تھی کہ اونتی
پورہ کے قریب ایک ' دہشت گرد' نے دھماکہ
خیز مواد سے بھری کار بس سے ٹکرادی ۔ دھماکے سے بس میں آگ لگ گئی اور اکثر لاشیں
ناقابل شناخت ہیں۔ ابتدائی تحقیقات کے
مطابق حملہ آور کی شناخت عادل احمد کے نام
سے کرلی گئی ہے۔ قریب ہی ایک گاوں کے رہائشی عادل کا تعلق جیشِ محمد (JeM)سے بتایا جارہا ہے۔ یہ اس لحاظ سے انتہائی کاری وار ہے کہ
اس سے پہلے کسی ایک حملے میں ہندوستانی
فوج کا اتنا نقصان کبھی نہیں ہوا۔ کشمیر میں
خودکش حملے بھی بہت عام نہیں
اور ہندوستانیوں کو ڈر ہے کہ اس
کامیابی سے حریت پسندوں میں حملے کا یہ طریقہ جلد ہی بہت مقبول ہوجائیگا۔
ہندوستانی وزیر اعظم نریندرا مودی نے اپنے ایک ٹویٹ میں
حملے کی مذمت کرتے ہوئے 'شہدا' کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ ہمیں تعجب مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کے
بیان پر ہوا۔ اپنے بیان میں محترمہ نے سوال کیا
ہے کہ 'یہ پاگل پن کتنے اورمعصوم
لوگوں کی جان لیگا؟' محبوبہ صاحبہ سےزیادہ اور کون جانتا ہوگا کہ کشمیری ہندوستان
کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے اور دلی سرکار بہیمانہ تشدد اور ریاستی دہشت گردی سے
عوامی امنگوں کو کچلنے کی جوانسانیت سوز کوششیں کررہی ہے اونتی پورہ کا واقعہ اسی کا رد عمل ہے۔ پاگل پن کا مظاہرہ تو دلی سرکار کررہی ہے جس نے
لاکھوں کشمیریوں کو 72سال سے غلام بنایا ہوا ہے۔
نرینندرا مودی صدر
ٹرمپ کے ذاتی دوست ہیں۔ ٹرمپ صاحب کو 18 سال میں اندازہ ہوگیا کہ عوامی امنگوں کو بموں ،
گولوں اور گولیوں سے کچلانہیں جاسکتا اور اب وہ افغانستان سے پسپائی کا راستہ
تلاش کررہے ہیں۔ مودی جی کو اپنے دوست سے مشورہ کرکے وادی سے
نکلنے کی تیاری کرنی چاہئے کہ یہی
انصاف کا تقاضہ ہے اور اسی میں ہندوستان
کا بھلا ہے۔
ے
No comments:
Post a Comment