ایشیا میں Liquefied natural gas یا LNG کی تیزی سے گرتی قیمت
دنیا میں LNGکی سب زیادہ کھپت
جاپان، جنوبی کوریا اور چین میں
ہے۔تاہم اس بار موسم سرما میں معمول سے بہت کم ٹھنڈ پڑی جسکی وجہ سے یہاں LNGکی قیمتیں شدید دباو میں ہیں۔ خبررساں ادارے بلومبرگ کا خیال ہے کہ آجکل LNGگزشتہ سترہ ماہ کی کم ترین سطح پر فروخت ہورہی ہے۔
چند ماہ پہلے9 ڈالر فی Million
British Thermal Unitیا Mbtuبکنے والی LNGاب 5.80ڈالر فی Mbtuدستیاب ہے۔ غیر مصدقہ اطلاع کے مطابق
جاپان کی توہکو الیکٹرک پاور (Tohoko Electrical Power) نے آسٹریلیا کی CNG 6.25ڈالر فی Mbtuکے حساب سے خریدنے کا سودا کیا
ہے۔
تاہم یہ قیمتیں Spot Marketکی ہیں جہاں مصنوعات کسی طویل مدتی معاہدے کے بغیر دست بہ دست فروخت ہوتی ہیں اور
قیمتیں اتار چڑھاو کا شکار رہتی ہیں۔ اسکے مقابلے میں پاکستان نے LNGکی خریداری کیلئے قطر سے 15 سال کا معاہدہ کررکھا ہے
اور ہماری اطلاع کے مطابق یہ قیمت 14 ڈالر فی Mbtuکے قریب ہے۔ دو سال قبل جب یہ معاہدہ کیا گیا اسوقت Spot Marketمیں LNGکی قیمت 10 ڈالر فی Mbtuتھی۔ اپنے حالیہ دورہ قطر میں وزیراعظم عمران خان نے اس
قیمت کو 17 فیصد کم کرنے کی درخواست کی تھی لیکن قطر گیس کا کہنا ہے کہ LNGکی قیمت میں پورٹ قاسم پر دو LNGٹرمینل کی تعمیر کا خرچ بھی شامل ہے لہٰذا بھاو میں کمی ممکن نہیں۔
ایشیائی منڈی میں آسٹریلیا کے
علاوہ ملائیشیا کی پیٹروناس (Petronas)بھی LNG فروخت کررہی ہے اور اگلے چند مہینوں کے دوران ایشیا
کی Spot marketمیں LNGکی قیمت مزید کم ہونے کا امکان ہے۔دست
بدست خریداری میں ایک طرف تو قیمتوں کے
اچانک بہت زیادہ بڑھ جانے کا خطرہ ہے تو دوسری طرف طلب میں غیر معمولی اضافے یا
رسد میں اچانک کمی سے LNGکی بروقت فراہمی بھی غیر یقینی
ہوسکتی ہے۔ ان سودوں میں مال اٹھانے سے
پہلے نقد ادائیگی ضروری ہے جبکہ اسٹیٹ بینک L/Cکھولنے میں بعض اوقات غیر ضروری تاخیر کرتا ہے۔اسٹیٹ بینک کے نخروں کے ساتھ PPRAکی دہشت اور NABمیں طلبی کے خوف سے ہماری وزارت
پیٹرولیم Spot marketمیں قسمت آزمائی کا خطرہ مول
لینے کو تیار نہیں۔
No comments:
Post a Comment