سینیگال کے صدارتی انتخابات
کل یعنی 24 فروری کو مغربی افریقہ کے ملک سینیگال میں انتخابات ہوئے۔ ایک لاکھ 98 ہزار مربع
کلومیٹر پر مشتمل اس ملک کی آبادی ڈیڑھ کروڑ سے کچھ زیادہ ہے۔ یہاں مسلمانوں کا
تناسب 92 فیصد اور سرکاری زبان فرانسیسی ہے۔ یہ ملک 14 رہاستوں (صوبوں ) پر مشتمل
ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں سینیگال نے خواندگی کے تناسب کو بلند کرنے میں خاصی
پیشقدمی کی ہے۔ یہاں ملکی بجٹ کا 5.4حصہ تعلیم کیلئے مختص ہے۔سینیگال کے لوگ مہمان نوازی کیلئے سارے دنیا میں مشہور ہیں۔
پہلے یہاں صدر کی مدت سات سال تھی لیکن3 سال پہلے اسے 5 سال کردیا گیا ہے اور
کسی شخص کےتسلسل کے ساتھ دوبار سے زیادہ صدر منتخب ہونے کی قانون میں اجازت نہیں۔سینیگال میں رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد 65 لاکھ ہے۔
حالیہ انتخابات میں موجودہ صدر 57
سالہ میکی سال ،مادروطن پارٹی کے 59 سالہ ادریس
شیخ، PASTEFپارٹی کے جوانسال رہنما عثمان سونکو، اتحاد پارٹی کے پروفیسر عیسیٰ سال اور ڈیموکریٹک پارٹی کے 65
سالہ میدیک نیانگ Madicke
Niang,نے حصہ لیا۔
سینیگال میں صدر کو جیتنے کیلئے کم ازکم 50 فیصد ووٹ لینا ضروری ہے۔ اگر کوئی
امیدوار 50 فیصد ووٹ نہ لے سکے تو پہلے اور دوسرے نمبر پر آنے والے امیدوار دوسرے
مرحلے میں براہ راست مقابلہ کرتے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے نتائج کا اعلان نہیں
کیا لیکن وزیراعظم محمد زین نے دعویٰ کیا
ہے کہ صدر میکی سال کو تمام کی تمام 14 ریاستوں میں برتری حاصل ہے اور غیر سرکاری
نتائج کے مطابق انھوں نے 57 فیصد ووٹ حاصل کرلئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ گنتی
مکمل ہونے سے پہلے کامیابی کا دعویٰ مناسب نہیں۔ انکے قریب ترین حریف ادریس شیخ نے
صدر سال کی برتری کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک کسی بھی امیدوار نے 50
فیصد ووٹ حاصل نہیں کئے اور ایسا لگ رہا ہے کہ دوسرے مرحلے یا Run-offانتخابات کے ذریعے صدر کا فیصلہ ہوگا۔
آزاد ذرایع نے صدر سال کی واضح
کامیابی کی تصدیق کردی ہے۔
No comments:
Post a Comment