متحدہ عرب
امارات کی جانب سے قطر بائیکاٹ میں نرمی
موانی ابوظہبی (Abu Dhabi
Ports Authority)نے قطر کے خلاف بائیکاٹ میں غیر
اعلانیہ نرمی کردی ہے۔ ایک یادداشت میں پورٹ
افسران کو ہدائت کی گئی ہے کہ قطر جانے والے ان تیل ٹینکروں کونہ روکا جائے
جو قطر کے علاوہ کسی اور ملک کی ملکیت ہوں یا ان پر دو سرے ممالک کے پرچم لہرارہے
ہوں۔ گویا قطری ٹینکروں اور جہازوں پر پابندی برقرار رہیگی تاہم دوسرے ملکوں کے
ٹینکر متحدہ عرب امارات کی بندرگاہوں
سے ہوتے ہوئے قطر آ اور جا سکیں گے۔
20 ماہ پہلے سعودی عرب، بحرین، مصر،
یمن ، مصراور لیبیا نے قطر سے سفارتی تعلقات توڑ کر اپنے ملکوں کی بری بحری اور فضائی
سرحدیں بند کردیں تھیں اور قطر کیلئے Transit کی سہولت بھی ختم کردی گئی تھی یعنی دوسرے ملک کے جہازوں کو بھی قطر جاتے ہوئے متحدہ
عرب امارات کی بندرگاہ پر رکنے کی اجازت نہیں تھی۔ ان ملکوں کا الزام ہے کہ قطر
اخوان المسلون، حزب اللہ اور حماس جیسی 'دہشت
گرد تنظیموں' کو اقتصادی اور سفارتی مدد فراہم کررہا ہے۔ ساتھ یہ بھی الزام تھا کہ
قطری حکومت کی ایما پرخلیجی اور عرب حکومتوں کے خلاف الجزیرہ ٹیلی ویژن جھوٹا پروپیگنڈا کررہا ہے۔
اکثر پابندیاں اب بھی برقرار ہیں
لیکن یہ معمولی سی نرمی بھی چھوٹا ہی سہی لیکن درست سمت میں ایک قدم ہے۔
No comments:
Post a Comment