Friday, February 22, 2019

افریقہ کے دواہم انتخابات


افریقہ کے دواہم انتخابات
آج نائیجیریا کے قومی انتخابات ہورہے ہیں جہاں 7 کروڑ 20لاکھ ووٹر صدر، 110 رکنی سینیٹ اورقومی اسمبلی کے 60 ارکان کا انتخاب  کرینگے۔ مغربی افریقہ میں بحراوقیانوس کی آبنائے گنی کے ساحل پر واقع نائیجیریا کی آبادی  19 کروڑ  86 لاکھ کے قریب  ہے۔ مسلمانوں اور عیسایئوں کا تناسب تقریباً برابر برابر ہے۔ یہاں مردم شماری میں قادیانیوں کو مسلم شمار کیا جاتاہے۔ گویا مسلمان  یہاں کسی حد تک اقلیت میں ہے۔ آبادی کے اعتبار سے نائیجیریا افریقہ کا سب سے بڑا ملک ہے۔
 تیل کے تصدیق شدہ ذخائر کے اعتبار سے دنیا میں نائیجیریا کا 10 واں نمبر ہے جبکہ تیل برآمد کرنے والا یہ 8 واں بڑا ملک ہے۔ سرکاری اخراجات کا 80 فیصد حصہ  تیل کی فروخت  سے پوراکیا جاتا ہے۔ تعلیم کے اعتبار سے نائیجیریا سارے براعظم میں  سب  سے بہتر ہے اور بیرون ملک کام کرنے والے نائیجیریا کے شہریوں  کی جانب سے ملک بھیجی جانے والی رقم (Remittance) تیل کے بعد زرمبادلہ کا دوسرابڑا ذریعہ ہے۔
آج ہونے والے انتخابات  16 فروری کو ہونے تھے لیکن  شمال مغربی صوبے کڈونا پر پراسرار دہشت گرد حملے میں سینکڑوں لوگوں کی ہلاکت کی بناپر انتخابات ایک ہفتے کیلئے ملتوی کردئے گئے۔
آج صدارت کیلئے 17 امیدوار میدان میں ہیں لیکن  اصل مقابلہ صدر محمد بوہاری اور حزب اختلاف کی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے عتیق ابوبکر میں ہے۔ محمد بوہاری  نائیجیریا کی فوج کے سربراہ تھے اور کئی بار سیاسی حکومتوں کا تیاپانچہ کرچکے ہیں۔ دسمبر 1983 کے فوجی انقلاب کے بعد دوسال تک  محمد بوہاری 2015 میں صدر نشیں رہے۔  پیٹرولیم کا شعبہ 1978سے انکے پاس ہے۔ مخالفین ان پرغیر ملکی پیٹرولیم کمپنیوں سے کمیشن کھانے کا الزام لگارہے ہیں۔ فوجی مہم جوئی کے بعد بوہاری  2015 میں ووٹوں کے ذریعے جمہوری صدر منتخب ہوئے اور 4 سال مکمل ہونے پر آج نئی  مدت کا انتخاب لڑرہے ہیں۔ یہاں کامیابی کیلئے امیدوار کو پورے ملک سے اکثریتی ووٹ لینے کے ساتھ کم از کم 24  ریاستوں  میں 25 فیصد سے زیادہ ووٹ لینا ضروری ہے، نائیجریا  36  ریاستوں پر مشتمل ہے۔
نائیجیریا کو بھی دوسری مسلم ممالک کی طرح دہشت گردی کا سامنا ہے اورداعش سے وابستہ  بوکوحرام نے نائیجیریا کے کو لوگوں کی زندگی حرام کررکھی ہے۔پولنگ کا آغاز ہوتے ہی شمال مشرقی ریاست بورنو کے صدر مقام  میدوگوری پر بوکو حرام کے چھاپہ ماروں نے حملہ کیا جسے نائیجیرین سپاہیوں نے پسپا کردیا۔
کل مغربی افریقہ کے نسبتاً ایک چھوٹے سے ملک سینیگال میں ووٹ ڈالے جائنگے۔ اس ملک کی آبادی صرف ڈیڑھ کروڑ ہے۔ 2016 میں تیل کے ذخائر کی دریافت سے اس غریب  ملک کی قسمت تو کیا بدلتی حکمرانوں کی زندگیاں تبدیل ہوگئی ہیں اور کرپشن کا بازار گرم  ہے۔ سینیگال انتخابات کی روداد اگلی پوسٹ میں۔

No comments:

Post a Comment