غزہ میں خون کی ہولی جاری ہے
70 برس پہلے مسلح ڈکیتی کے ذریعے 2000 ہیکٹر
اراضی پر قبضہ اور ساڑھے سات لاکھ فلسطینیوں کو انکے ہنستے بستے گھروں سے نکال کر
غزہ کی طرف دھکیلنےکی یاد میں ہفتہ وار مظاہرے جاری ہیں۔ آج کے مظاہروں میں گوشت
کے قتلے اور ہڈیوں کا برادہ بنادینے والی Butterfly
گولیوں
کی فائرنگ سے خان یونس میں باڑھ کے قریب 14 سالہ حسن شلابی اور 18 برس کا حمزہ
شیطوی جاں بحق ہوگئے۔اس وحشت میں 2 صحافیوں اور 4 طبی رضاکاروں سمیت 17 افراد شدید
زخمی ہوئے ۔
کئی دہائیوں سے جاری قتل عام کا حیرت انگیر
پہلو یہ ہے کہ دست قاتل میں نہ تو تھکن کے
آثار ہیں، نہ ندامت کا کوئی ہلکا سا شائبہ اور نہ ہی باضمیر دنیا کی طرف سے ملامت
کی کوئی قراردادلیکن دوسری طرف مظلوموں کا جانب سے سینہ و سر کی فراہمی میں بھی
کوئی خلل نہیں۔ صبر اور جبر کی اس لڑائی میں مسلم دنیا بالکل خاموش ہے
۔
No comments:
Post a Comment