لہو لہو غزہ
70 برس پہلے مسلح ڈکیتی کے ذریعے 2000 ہیکٹر
اراضی پر قبضہ اور ساڑھے سات لاکھ فلسطینیوں کو انکے ہنستے بستے گھروں سے نکال کر
غزہ کی طرف دھکیلنےکی یاد میں ہفتہ وار مظاہرے جاری ہیں۔ آج کے مظاہروں میں گوشت
کے قتلے اور ہڈیوں کا برادہ بنادینے والی Butterfly گولیوں کی فائرنگ
سے 14 سالہ بچہ یوسف الضیا مادر وطن پر
فدا ہوگیا جبکہ درجنوں نوجوان زخمی ہوئے۔ دوسری طرف نماذِ جمعہ سے پہلے مسجد اقصیٰ کے باہر پولیس
چیک پوسٹ پر 70 'مشتبہ' فلسطینی نوجوان گرفتار کرلئے گئے۔
واضح رہے کہ چند ہفتہ پہلے میونخ میں ایک
اسرائیلی صحافی سے باتیں کرتے ہوئے پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے
اسرائیل کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا
گویا کون کہتا ہے کہ ہم تم میں جدائی ہوگی۔
No comments:
Post a Comment