میکسیکو کی سرحد پر دیوار۔۔۔ مذہبی پہلو
غیر قانونی تارکین وطن کی
امریکہ آمد روکنے کیلئے میکسیکو کی
سرحد پر دیوار کی تعمیر کے مسئلے پر امریکی قوم بری طرح تقسیم ہے۔ گزشتہ انتخابی
مہم کے دوران صدر ٹرمپ نے وعدہ کیا تھا کہ
وہ برسراقتدار اکر ملک کی جنوبی سرحد پر ایک عظیم الشان دیوار تعمیر کردینگے تاکہ
غیر قانونی تارکین وطن امریکہ نہ آسکیں۔ صدر کی بدقسمتی کہ امریکی پارلیمان انھیں یہ رقم دینے کو تیار نہیں۔ اس دیوار پر
دونوں جانب سے دلچسپ دلائل دئے جارہے ہیں۔
ڈیوکریٹس کا کہنا ہے کہ ہم نے دیوارِ برلن کو توڑا تھا اب اپنی ہی سرحد پر
دیوار کیسے تعمیر کریں؟
گزشتہ دنوں اپنے
اسٹیٹ اف دی یونین خطاب میں انھوں نے کہا
کہ 'ان دولت مند ارکانِ پارلیمینٹ کےگھروں کے گرد باہر بلندوبالا دیواریں ہیں اور انھوں
نے دروازوں پر پہریدار بٹھاکر خود کو محفوظ کرلیا ہے لیکن
یہ لوگ ملک کی
سرحدوں کو کھلا چھوڑغریب عوام کرمجرم پیشہ
غیر قانونی تارکین وطن کے رحم و کرم پر چھوڑدینا چاہتے ہیں ۔
کل امریکی ریاست
ارکنسا (Arkansas)میں پرچون کی ایک دکان (Grocery Store)نے اس ضمن میں مذہبی دلیل ہیش کی ہے۔ اپنے ایک اشتہار
میں Mac’s Fresh Marketنے کہا
'جنت کے گرد ایک دیوار ہے اور اسکے دروازوں
پر پہرے دار تعینات ہیں جو تصدیق و تفتیش
(ایمگریشن) کے بعد لوگوں کو اندر
جانے دیتے ہیں جبکہ بھڑکتی ہوئی کے جہنم
کے گرد کوئی دیوار نہیں اور یہ کھلا ہواگڑھا ہے'
No comments:
Post a Comment