زاہدان میں پاسدارانِ انقلاب پر جیش العدل کا
حملہ
آج ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان کے صدر مقام زاہدان کے
قریب ایک خودکش حملے میں پاسداران انقلاب
ِ اسلامی (IRGC)کے درجنوں سپاہی جاں بحق
ہوگئے۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی فارس
کے مطابق ایک بس پاسدران کے سپاہیوں کو لے کر کاش شہر سے آرہی
تھی کہ زاہدان کے قریب دہشت گردوں نے گولہ بارود و دھماکہ خیزمواد سے بھری کار کو
اس ٹکرادیا۔ دھما کہ اس شدت کا تھا کہ بس کے پرخچے اڑ گئے۔ ایرانی فوج نے 27
سپاہیوں کی موت کی تصدیق کی ہے جبکہ آزاد ذرایع کا کہناہے کہ حملے میں 40 فوجی
مارے گئے۔ درجنوں سپاہی زخمی موت وحیات کی
کشمکش میں مبتلا ہیں۔
یہ واقعہ پاکستان کی سرحد کے قریب پیش آیا اور جیش العدل نے
اسکی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ یہ حملہ عین اسی روزہوا ہے جب پولینڈ کے دارالحکومت
وارسا میں ایک عالمی کانفرنس (Global Summit)ہورہی ہے جسکا ایجنڈا
مشرق وسطیٰ میں ایران کے 'زہریلے اثرات'
کا سدباب ہے۔ کانفرنس کا اہتمام امریکہ
اور پولینڈ مشترکہ طور پر کررہے ہیں اورسعودی
عرب، متحدہ عرب امارات و اسرائیل اس سلسلے
میں بے حد پرجوش ہیں۔ اب سے تھوڑی دیر پہلے تل ابیب سے وارسا روانہ ہوتے ہوئے
اسرائیلی وزیراعظم نیتھن یاہو نے کہا کہ کانفرنس میں
امریکہ، اسرائیل اور ہمارے عرب اتحادی
ایرانی عفریت کے خلاف مشترکہ لائحہِ عمل
پر غور کرینگے۔
ایرانی وزیرخارجہ جاوید ظریف نے کہا کہ ایران دشمن کانفرنس کے
آغازپر دہشت گر حملہ محض اتفاق نہیں ہے
اور اس سازش کی تصدیق اس بات سے ہوتی ہے
کہ آج پولش حکومت کے کارندوں نے وارسا کی سڑکوں
پر ایران کے خلاف مظاہرہ بھی کیا۔
پاکستان کی سرحد کے قریب ہونے والا حملہ اسوقت کیا گیا ہے
جب دوروز بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان
ایک غیر معمولی بڑے وفد کے ساتھ پاکستان تشریف لارہے ہیں۔ شہزادے کی حفاظت پر معمور عملہ اور شاہی
خفیہ ایجنسی کے بہت سے سینئر اہلکار پاکستان میں
ہیں۔ ایران کا خیال ہے کہ حزب
العدل کو سعودی عرب کی حمائت حاصل ہے۔
اس پس منظر میں یہ حملہ پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی
کا سبب بن سکتا ہے۔
No comments:
Post a Comment