Monday, February 18, 2019

امریکہ میں ہنگامی حالت کے خلاف مقدمہ


امریکہ میں ہنگامی حالت  کے خلاف  مقدمہ  
میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کیلئے  صدر ٹرمپ  ملک میں ہنگامی حالت کا جو اعلان کیا  تھا اسکے خلاف  کیلیفورنیا، نیویارک، نیوجرسی  اور مشیگن سمیت 16 ریاستوں نے  وفاقی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹادیا۔ امریکی کانگریس  نے دیوار کی تعمیر کیلئے  5 ارب 70 ڈالر  منظور کرنے سے انکار کردیا تھا۔ جس پر صدر ٹرمپ  نے  ایک  صدارتی فرمان  میں کہا کہ ملک کو منشیات فروشوں، انسانی اسمگلروں اور جرایم پیشہ  گروہوں کی یلغار کا سامنا ہے چنانچہ دیوار کی تعمیر ضروری ہے۔ہنگامی صورتحال  کے نتیجے میں صدر ٹرمپ   دیوار کی تعمیر کیلئےدفاعی   بجٹ  سے رقم لے سکیں گے۔
اپنی درخواست میں کیلی فورنیا کی اٹارنی جنرل ایکزیویر بیکارا Xavier Becerra میں کہا کہ ایمرجنسی کا اعلان کرکے صدر ٹرمپ  آئین  کی خلاف وزری کے مرتکب  ہوئےہیں۔ امریکی عوام نے قومی خزانے سے تصرف کا اختیار کانگریس کو دیا ہے لیکن  صدر ٹرمپ  مصنوعی ایمرجنسی کا اطلاق کرکے کانگریس سے بالابالا رقم خرچ کرنا چاہ رہے ہیں جو غیر قانونی ہے۔
یہ مقدمہ وفاقی عدالت  میں دائر کیا گیا ہے جسکے فیصلے کے خلاف  سرکٹ اپیلیٹ کورٹ میں اپیل کی جاسکتی ہےاور آخرِ کار سپریم کورٹ  میں  فیصلہ ہوگا۔ 9 رکنی سپریم کورٹ بنچ کے 5 ارکان قدامت پسند ہیں۔ صدر ٹرمپ پرامید ہیں کہ سپریم کورٹ انکے حق میں فیصلہ دیگی۔

۔

No comments:

Post a Comment