امریکہ میں ہنگامی حالت کے خلاف
مقدمہ
میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کیلئے
صدر ٹرمپ ملک میں ہنگامی حالت کا
جو اعلان کیا تھا اسکے خلاف کیلیفورنیا، نیویارک، نیوجرسی اور مشیگن سمیت 16 ریاستوں نے وفاقی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹادیا۔ امریکی
کانگریس نے دیوار کی تعمیر کیلئے 5 ارب 70 ڈالر
منظور کرنے سے انکار کردیا تھا۔ جس پر صدر ٹرمپ نے ایک
صدارتی فرمان میں کہا کہ ملک کو منشیات
فروشوں، انسانی اسمگلروں اور جرایم پیشہ
گروہوں کی یلغار کا سامنا ہے چنانچہ دیوار کی تعمیر ضروری ہے۔ہنگامی صورتحال کے نتیجے میں صدر ٹرمپ دیوار
کی تعمیر کیلئےدفاعی بجٹ سے رقم لے سکیں گے۔
اپنی درخواست میں کیلی فورنیا کی اٹارنی جنرل ایکزیویر بیکارا Xavier Becerra میں کہا کہ ایمرجنسی کا اعلان کرکے صدر ٹرمپ آئین کی
خلاف وزری کے مرتکب ہوئےہیں۔ امریکی عوام
نے قومی خزانے سے تصرف کا اختیار کانگریس کو دیا ہے لیکن صدر ٹرمپ
مصنوعی ایمرجنسی کا اطلاق کرکے کانگریس سے بالابالا رقم خرچ کرنا چاہ رہے
ہیں جو غیر قانونی ہے۔
یہ مقدمہ وفاقی عدالت میں دائر کیا
گیا ہے جسکے فیصلے کے خلاف سرکٹ اپیلیٹ
کورٹ میں اپیل کی جاسکتی ہےاور آخرِ کار سپریم کورٹ میں
فیصلہ ہوگا۔ 9 رکنی سپریم کورٹ بنچ کے 5 ارکان قدامت پسند ہیں۔ صدر ٹرمپ
پرامید ہیں کہ سپریم کورٹ انکے حق میں فیصلہ دیگی۔
۔
No comments:
Post a Comment