کشمیریوں پر حملے
مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ کے قریب بھارتی نیم فوجی دستے پر ہلاکت خیز حملے کے بعد
سارے ہندوستان میں کشمیریوں کو حملوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ہندوستانی
ریاست اترکھنڈ کے صدرمقام ڈیرہ دون میں ہزاروں کشمیری نوجوان زیر تعلیم ہیں۔ جمعہ کی صبح جن سنگھی
نوجوانوں کے ایک مشتعل ہجوم نے
ڈیرہ دون کالج کے باہر مظاہرہ کیا۔ ڈنڈے لہراتے نوجوانوں نے 'غداروں
' کو کچل دو کے نعرے لگائے اورعمران خان کے
تصویریں جلائیں۔ہر جگہ اوباش لڑکےکشمیری طالبات پر آوازے کس رہے ہیں اور
باپردہ خواتین شہر میں بند ہوکر رہ گئی ہیں۔ڈیرہ دون کے مضافاتی علاقے سدھووالا
میں ڈنڈوں سے مسلح ہجوم نے درجنوں کشمیری نوجوانوں کو گھیر کر شدید تشدد کا
نشانہ بنایا۔ بچیوں کے ڈوپٹے نوچنے اور تیزاب پھینکنے کی اطلاعات بھی ہیں۔کشمیری
لڑکیوں کے ہاسٹل کو بی جے پی کے مسلح جوانوں نے گھیر رکھا ہے۔
ڈیرہ دون کے علاوہ
ہریانہ کے شہر انبالہ اور دہلی میں
بھی کشمیریوں پر حملوں کی اطلاعات ملی ہی۔ دہلی میں کشمیریوں کی دکانوں کو آگ لگادی
گئی۔ مالک مکان کشمیری کرائے داروں کو دوکان اور مکانات خالی کرنے کو کہہ رہے ہیں۔ سارے
ہندوستان میں کشمیریوں کی زندگی اجیرن
ہوگئی ہے۔
کشمیری رہنما سید علی گیلانی نے خطرہ ظاہر کیا ہے کہ بی جے پی 1984 کے سکھ
قتل ِ عا م کو دہرانا چاہ رہی ہے جب 31 اکتوبر 1984 کو اندرا گاندھی کے قتل کے بعد
سارے ہندوستان میں سکھ کش فسادات پھوٹ پڑے اور 4 دن جاری رہنے والے ہنگاموں
میں 17000 بے گناہ سکھ ذبح کردئے گئے تھے۔ سکھوں کے مالی نقصانات کا تخمیہ کھربوں میں تھا۔
اس کشیدگی کا سب سے
تکلیف دہ پہلو یہ ہے کہ قومی سلامتی کیلئے ہندوستانی وزیراعظم کے مشیر اجیت
دوال کشمیریوں اور مسلمانوں کے خلاف آگ
بھڑ کا رہے ہیں۔ انھوں نے خطرہ ظاہر کیا کہ ہندوستان کے مدرسوں میں خود کش بمبار
تیار کئے جارہے ہیں ۔
ہندوستانی میٖڈیا نے سارے ملک میں خوفناک جنگی بخار پیدا
کردیا ہے اور کئی جگہ مظاہرین نے مئی کے
عام انتخابات کیلئے ہونے والے جلسے درہم برہم کردئے۔ انتہا پسند بجرنگ دل کے کارکنان نعرے لگارہے ہیں کہ 'پاکستان
کو آگ لگاو پھر چناو'
اس مسئلے کو فوری طور پر اقوام متحدہ کے علم میں لانے کی
ضرورت ہے۔ بجرنگ دل نے کل سارے ہندوستان میں 'دھرتی کو کشمیر یوں سے پاک کرو' ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے اور پیر کو
کشمیریوں کے خلاف بڑی کاروائی کا ڈر ہے۔
ایک طرف پاکستان کو برباد کردینے کا عزم اور دوسری طرف
پاکستانی قوم کرکٹ کے بخار میں مبتلا ہے۔
No comments:
Post a Comment