Thursday, February 14, 2019

ایک اور قدم NROکی طرف


ایک اور قدم NROکی طرف
لاہور ہائیکورٹ  نے  شہباز شریف کو آشیانہ ہاوسنگ اسکیم اور رمضان  شوکر مل کیس میں ضمانت پر رہا کردیا۔  اسی کے ساتھ مقتدرہ نے این آراو پر حکومت  کو 'راضی' کرنے کیلئے انکے اتحادیوں پر دباو بڑھادیا ہے۔ شنید ہے کہ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چوہدری پرویز الہیٰ،  چودھری شجاعت، حنا ربانی کھر اور انکے  والدِ محترم  جناب  ربانی کھر کے خلاف تحقیقات کا کھاتہ کھل چکا ہے۔  دوسری طرف  جناب آصف زرداری اور انکی ہمشیرہ  فریال تالپور کی ضمانت میں باربار  توسیع   عاشقِ صادق کو جلانے کیلئے  عفیفہ کا رقیب  روسیاہ سے مہرومحبت کا اظہار  ہے۔
این آر اوکی بات سن کر تحریک انصاف سے وابستہ ہمارے انصاف ناراض ہوجاتے ہیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ  این آر او  کے فیصلے وہاں ہوتے ہیں جہاں کپتان  کے بھی پر جلتے ہیں۔تازہ ترین اطلاع  یہ  ہے کہ مہمانِ مکرم   شہزادہ عالی مقام ملاقاتوں میں  اور باتوں کے علاوہ  شریف برادران  سے نرمی اور عزت و توقیر کی درخواست  بھی کرینگے۔ایسی ہی گزارش ترک صدر طیب ایردوان  بھی کر چکے ہیں۔  کل تک تو ریاض  کے صحافتی  حلقے   یہ بھی کہہ رہے تھے  کہ اسلام   آباد میں  قیام کے دوران شہزادہِ گلفام  شہباز شریف کو بھی شرفِ ملاقات بخشیں  گے اور چھوٹے شریف کی 'بروقت' رہائی سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ افواہ  تو ہے مگر بے پر کی نہیں۔

No comments:

Post a Comment