Sunday, February 17, 2019

غیر ضروری لن ترانی


غیر ضروری لن ترانی  
پاکستان کی بدنصیبی یہ ہے کہ ہمارے یہاں اپنے ہی اداروں پر غیر ضروری تنقید کو دلیری و  دانشوری کی علامت سمجھ لیا گیا ہے۔  خودستائی   بلاشبہ اچھی بات  نہیں اور اپنی غلطیوں  پر نظر رکھ کر اصلاحِ احوال  کی کوشش ضروری ہے۔ لیکن خوداحتسابی اور خود کو کوسنا دو الگ چیزیں ہیں۔ آج مسلم لیگ ن کے رہنما اور ممتاز دانشور جناب مشاہد حسین نے ایران اور ہندوستان میں خودکش حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ
'پاکستان کو  اپنا گھر درست کرنا چاہیے اور کسی کو بھی اس کی اجازت نہیں ہونی چاہیے کہ وہ دوسرے ممالک کے خلاف پاکستان کی سرزمین کو استعمال کرے'
عجیب سی بات کہ یہ شکائت وہ شخص کررہا ہے جو 1990 سے کسی نہ صورت میں فیصلہ کرنے والے طبقے کا اہم رکن رہا ہے۔موصوف  شریف  اقتدارکے پہلے دو ادوار میں  میاں صاحب کے نورتنوں میں شامل تھے اور پھر پرویز مشرف کی زبان بن گئے۔ انھیں خارجہ امور کو ماہر سمجھا جاتا ہے۔آج  گھر درست کرنے کا مشورہ دینے والے نے اسوقت اصلاح کی کوشش کیوں نہ کی جب  گھر کے سربراہ اسکی مٹھی میں  تھے۔ اسوقت تو یہ موصوف پرویز مشرف کو مولویوں اور مدارس کے خلاف کاروائی کا مشورہ دیتے رہے۔ لال مسجد قتل عام پر بردہ فرووش جنرل کی پیٹھ ٹھونکی، انھیں قائد آعظم سے بڑا صاحبِ بصیرت کہتے رہے لیکن آج جب ہندی ادوال سے امریکی بولٹن تک 'سارے اسلام مخالف 'پاکستان دہشت گردوں کی جنت ہے' کا راگ الاپ رہے ہیں تودوسرے لبرل و سیکیولر دنشوروں کی طرح مشاہد حسین صاحب  نے بھی ان  کے ساتھ  اپنا  بھونڈا سر ملا دیا۔
پاکستان تو خود ہر جانب سے دہشت گردی کا شکار ہے وہ بیچارہ  دہشت گردوں کو ٹھکانے کیسےفراہم کرسکتا ہے ۔ مالی محاذ پر FATFکی شکل میں پاکستان کو تنہا کیا جارہا ہے۔ امریکہ و یورپ کےانتہا پسندوں نے قانونِ ناموسِ رسالت اور ختم نبوت ترمیم کوبہانہ بناکر پاکستان کو دیوار سے لگانے کی مہم چلارکھی ہے۔ دوسری طرف  فواد چودھری جیسی سیاسی بی جمالو اور عمران  خان کے  دوسرے نادان  دوست  نفرت انگیز بیانات کی آگ بھڑکا کر ملی یکجہتی کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ اس  نازک موقع پر مشاہد حسین کا یہ ٹویٹ  ملک کے خلاف ایک خوفناک  ڈرون حملہ ہے ۔
تاہم مشاہد صاحب کی گل افشانیوں کا ایک خوشگوار پہلو بھی ہے۔ اور وہ یہ  کہ آزمائش کی گھڑی ہی میں مخلص اور پانچویں  کالم  والوں  کا پتہ چلتا ہے۔ شاہ صاحب خیر سے ایک   کالم نگار بھی ہیں اور آج قوم کی پشت میں خنجر زنی سے یہ حقیقت کھل کر سامنے آگئی کہ چاہے مشاہد حسین ہوں یا فوادچودھری  پرویز مشرف  کے سارے  ساتھی انھیں کی طرح Fifth Columnistہیں۔



No comments:

Post a Comment