کہتی ہے تجھ کو خلقِ خدا غائبانہ کیا؟؟
ذرا ایک تقریر کے چند جملے ملاحظہ فرمائیں:
'میں کہتا ہوں ریاست
کو ٹیکس نہ ادا کریں۔ یہ ریاست اپنی اخلاقی حیثیت کھو چکی
ہے۔ یہ (حکومت) عوام کو لوٹتی ہے۔عام
لوگوں کا خون چوستی اور اس اپنے عیاشیوں کیلئے فروخت کرتی ہے۔ اب مجھ میں ذرا سی بھی برداشت باقی نہیں رہی۔
میں تو شائد(حکمرانوں) کے سر توڑ دوں۔ ان میر جعفردں نے ملک کو آئی ایم ایف کے
ہاتھوں فروخت کردیا ہے'
یہ الفاط حزب
اختلاف کے کسی رہنما یا کسی انتہا پسندمولبی کے نہیں بلکہ یہ اقتباس ملک کے
ممتاز ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی کی اس تقریر کا حصہ ہے جو ڈاکٹر صاھب نے 9
مئی کو آرٹس کونسل کراچی میں فرمائی۔
قیصر بنگالی صاحب ایک روشن خیال، سیکیولر مزاج لبرل ماہر
معاشیات ہیں۔ ڈاکٹر صاحب Social
Policy and Development Center (SPDC) اور Sustainable Development Policy Institute (SDPI),کے سربراہ ہیں۔
ہمارے دورِ طالب علمی میں قیصر بنگالی لبرل طلبہ کے رہنما تھے جنھیں طلبہ یونین کے انتخابات میں اسلامی جمیعیت طلبہ کے شفیع نقی جامعی نے
شکست دی تھی۔
No comments:
Post a Comment