کپتان دیوار سے لگائے جارہے ہیں ؟؟
وفاقی
سکریٹری خزانہ جناب یونس ڈاگھا اپنے عہدے
سے فارغ کردئے گئے۔ عمران خان نے انھیں انتہائی قابل و ایماندار سمجھتے ہوئے
سکریٹری ریونیو کا اضافی چارج بھی دیا تھا۔ تاہم آئی ایم ایف کے وائسرائے ڈاکٹر حفیظ شیخ اپنی ٹیم لارہے
ہیں چنانچہ ڈاگھا صاحب کو کھڈے لائن لگاتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن بھیج دیا گیا۔ خبر ہے کہ حفیظ شیخ کے منظور نظر نوید کامران بلوچ نئے سکریٹری خزانہ ہونگے۔
اس
سے پہلے سرمایہ کاری بورڈ (BOI)
کے سربراہ ہارون شریف
بھی مستعفی ہوچکے ہیں جنھیں عمران خان نے بہت ارمانوں سے بورڈ کا سربراہ بنایا تھا کہ موصوف سرمایہ کاری و مالیات کا گہرا تجربہ رکھتے ہیں
اور بہت ہی ایماندار بھی ہیں۔خیال تھا کہ وہ
بیرون ملک پاکستانیوں سے عمدہ مراسم کی بنا پر دیارِ غیر میں رہنے والے
پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کی طرف راغب کرینگے۔ لیکن شریف صاحب بھی حفیظ
شیخ کو پسند نہں۔
جناب
ڈاگھاا ور ہارون شریف کے عتاب میں آنے کی وجہ آئی ایم ایف معاہدے کی غیر منصفانہ
شرائط پر ان حضرات کے اعتراضات ہیں۔ ڈاگھا صاحب کا خیال ہے کہ 6 ارب ڈالر کیلئے جو
شرائط منظور کی گئی ہیں اس سے ملکی سلامتی خطرے میں پڑسکتی ہے کہ اسکا ہدف دفاعی اخراجات، جوہری پروگرام، سی
پیک اور سماجی بہبود کے پروگرام ہیں۔
معلوم
نہیں ایسی بے اختیاراور لولی لنگڑی وزارت
عظمیٰ کے ساتھ عمران خان عوامی امنگوں کو کیسے پورا کرسکیں گے؟؟
No comments:
Post a Comment