امریکی وزیرخارجہ کا خفیہ دورہ ۔۔ ایک اور جنگ کی تیاری؟؟
امریکہ
کے صحافتی حلقوں میں وزیرخارجہ کے حوالے سے سنسنی پھیلی ہوئی ہے۔ کل جناب مائک
پومپپو نے فن لینڈ کے شہر رووانیم Rovaniemiمیں
آرکٹک کونسل (Arctic Council)کے اجلاس میں شرکت
کی جسکے بعدآج (7 مئی) انھیں برلن میں اپنے جرمن ہم منصب Heiko
Maas اور چانسلر انجیلا مر کل سے ملاقات کرنی تھی لیکن صبح سویرے
امریکی وزارت خارجہ نے اپنے ایک سطری اعلامئے میں
کہا کہ 'ناگزیر وجوہات' کی بنا پر امریکی وزیرخارجہ آج برلن نہیں آسکیں گے
اور جرمن حکام سے مشاورت کے بعد دورے کی نئی تاریخ کا اعلان کیا
جائیگا۔ وہ ناگزیر وجوہات کیا ہیں جس کی بنا پر جرمنی کا دورہ منسوخ کیا گیا ہے اس
حوالے سے کئی افواہیں گشت کررہی ہیں۔
واشنگٹن
میں امریکی وزارت خارجہ نے مائک پومپیو کے ساتھ جانے والے صحافیوں کو سفر کیلئے
تیار رہنے کے ساتھ انھیں نئی منزل کے بارے میں خاموش رہنے کی ہدائت
کی ہے۔ ان صحافیوں سے یہ بھی کہا گیا ہے
کہ وہ امریکہ واپسی تک دورے کے متعلق کوئی خبر جاری نہ کریں۔
امریکی
رہنماوں کے عراق یا افغانستان کے سفر کی تفصیلات کو خفیہ رکھا جاتا ہے اور واپسی
میں ان ملکوں کی فضائی حدود سے باہر نکلنے
کے بعد صحافیوں کو خبر کے اجرا کی اجازت دی جاتی ہے۔
اس بار
جناب پومپیو نے کہاں کا قصد کیا ہے اس سلسلے میں 3 مقامات کا ذکر ہورہا ہے۔
·
دو دن پہلے امریکی
فوج نے اپنے طیارہ بردار جہاز اور بمبار
طیاروں کی ایک ٹکری کو آبنائے ہرمز کے
قریب تعیناتی کا حکم دیا تھا۔اس ضمن میں
پینٹاگون کے حوالے سے یہ اطلاع شائع ہوئی کہ 'ایرانی فوج اور انکے حاشیہ بردار (Proxies)شام، عراق یا کھلے سمندروں میں امریکہ کے خلاف بڑی عسکری
کاروائی کامنصوبہ بنا رہے ہیں'۔ امریکی خفیہ ایجنسی کے مطابق ایران آبنائے ہرمز کو
بند کرکے خلیجی ممالک سے تیل کی برآمد کا راستہ مسدود کرنا چاہتا ہے۔21 میل چوڑی
آبنائے ہرمز خلیج فارس کو بحر
عرب سے ملاتی ہےاور دنیا کا 30 فیصد خام تیل اسی راستے سے گزرتا ہے۔ اب تک ایرانی
حکومت نے اس ضمن میں کوئی بیان جاری نہیں کیا لیکن جناب پومپیو نے کہا کہ اگر خلیج یا آبنائے ہرمز میں امریکی مفاد
کو کوئی نقصان پہنچا تو ایران کو اسکاذمہ دار سمجھا جائیگا۔ کیا امریکہ ایران کی
گوشمالی کیلئے عراق کی سرزمین استعمال کرنا چاہتا ہےاور اس کی تفصیلات طئے کرنے مائک پومپیو عراق
جارہے ہیں؟
·
وینزویلا کے خلاف امریکہ کی عسکری
کاروائی بھی خارج ازامکان نہیں۔امریکہ کی حمائت سے صدر نکولس مادورو (Nicholas Maduro)کے خلاف امریکہ نواز
وان گیدو Juan Guaido نے ہم خیال فوجیوں کو ملا کر حال ہی میں جو شورش برپا کی تھی اسکے نتائج امریکی
توقعات کے مطابق نہ نکل سکے اور اب بھی صدر مادورو کی اقتدار پر گرفت مضبوط نظر
آرہی ہے۔ گزشتہ ہفتے مائک پومپیو نے کہا تھا کہ امریکہ وینزویلا کے عوام کو انکا
جمہوری حق دلانے کیلئےپرعزم ہے اور اس سلسلے میں فوجی مداخلت بھی خارج ازامکان
نہیں۔ کیا امریکی وزیرخارجہ کی منزل لاطینی امریکہ ہے جہاں وہ فوج کی روانگی سے پہلےاپنے اتحادیوں کو اعتماد
میں لینا چاہتے ہیں؟
·
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ قطر مذاکرات کا تعطل دور کرنے کیلئے مائک پومپیو نے
کابل کا قصد کیا ہے۔
ہماری دعا ہے کہ مائک پومپیو امن مذاکرات کا تعطل دور کرنے
اور فوجی انخلا کے اہتما م کو حتمی شکل دینے کابل آرہے ہوں کہ عراق و مشرق وسطیٰ یا لاطینی امریکہ کا سفر امن
کے حوالے سے کوئی مثبت خبر نہیں۔
No comments:
Post a Comment