ایف بی آر (FBR)کے نئے سربراہ احمد مجتبیٰ میمن۔۔ تقرری شفاف نہیں لگتی
عمران حکومت
نے جناب ڈاکٹر احمد مجتبیٰ میمن کو ایف بی آر
کا چئیر مین مقرر کردیا ہے۔ ڈاکٹر
صاحب اسوقت فنانس ڈویژن کے
اضافی (Additional)سکریٹری ہیں۔ اس سے پہلے وہ کلیکٹر
کسٹمز حیدرآباد رہ چکے ہیں۔ کہا جاتا ہے
کہ مجتبیٰ میمن صاحب نےکینیڈاکی جامعہ McGill سے معاشیات میں
پی ایچ ڈی کیا ہے۔
تاہم انکے حوالے سے کچھ
پہلو اتنے تابناک نہیں مثلاً
·
یہ گریڈ 21 کے افسر ہیں اور ٹیکس و کسٹمز میں
گریڈ 22 کے کم از کم 11 افسراں پر انکو غیر معمولی سبقت دی گئی ہے
·
اس گروپ میں جاوید غنی، فضل یزدانی اور محترمہ ثروت طاہرہ حبیب صاحبہ ان سے بہت سینئر ہیں اور یہ سب افسران کی شہرت بہت اچھی ہے۔ ثروت صاحبہ آجکل وفاقی محتسب کے ادارے میں سکریٹری ہیں۔
·
ڈاکٹر احمد مجتبیٰ میمن مبینہ طور پر مشیر خزانہ حفیظ شیخ کے منطور نظر ہیں
·
میمن صاحب پاکستان کے ساتھ کینیڈا کے
بھی شہری ہیں۔
یعنی مشیر خزانہ،
اسٹیٹ بینک کے گورنر، ایف بی آر کے
سربراہ، پنجاب کے گورنر، وفاقی وزیر فیصل واوڈا اور علی زیدی
دہری شہریت کے حامل ہونے کے باوجوداہم ریاستی مناصب پر فائز ہیں جبکہ اسی الزام پر سینیٹر ہارون
اختر اور محترمہ سعدیہ عباسی کو عدالتی کوحکم
پر سینیٹ سے فارغ کیا جاچکا ہے۔ کیا 22 کروڑ پاکستانیوں میں چند لوگ بھی اتنے قابل
و لائق نہیں کہ دہری شہریت کے لوگوں کو آگے لانا پڑ رہا ہے۔
No comments:
Post a Comment