گلستان (فرح) کی فوجی چوکی پر طالبان کا حملہ
امن
مذاکرات کے ساتھ طالبان نے عسکری سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ آج صبح مسلح
طالبان فرح صوبے کے ضلع گلستان میں داخل
ہوئے اور ایک فوجی چھاونی کو نشانے پر رکھ لیا۔ سرکاری ترجمان عبدالصمدصالحی کا کہنا ہے کہ حملے میں 18
سرکاری فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
یہاں سے فارغ ہوکر ملا وں نے ضلع بکواہ کا رخ کیا اور چرس کی کھڑی فصلوں کو نذر
آتش کرنے کے ساتھ منشیات کشید کرنے والی
فیکٹری کو زمیں بوس کردیا۔ سرکاری فوج کو جانی نقصاں سے زیادہ منشیات فیکٹری کی
تباہی پر افسوس ہے۔ کابل انتطامیہ کے اکثر فوجی منشیات کے عادی ہیں۔ ادھر طالبان
کے امیر ملا ہبت اللہ نے اپنے سپاہیوں کو
سارے افغانستان میں افیون اور چرس کے خاتمے کا حکم دیا ہے اور اب یہ ملا چھاونیوں
اور فوجی تنصیبات کے ساتھ چرس و افیون کی فصلوں اور ہیروئن کشید کرنے والی
فیکٹریوں کا نشانہ بنارہے ہیں۔دلچسپ بات کہ امریکی حکومت بھی منشیات کے خلاف
طالبان کی مہم کی حمائت کررہی ہے۔ افغانستا ن میں تعینات امریکی سپاہیوں میں منشیات کا استعمال ے حدبڑھ گیا ہے۔
No comments:
Post a Comment