سعودی علما پھانسی گھاٹ پر
مشرق وسطیٰ کے موقر خبررساں ادارے مڈل ایسٹ آئی (MEE)نے انکشاف کیا ہے کہ ممتاز سعودی علما
ابو معاذ شیخ سلمان بن فہد بن عبداللہ العودۃ ، شیخ عواد القرنی اور علی
العمری کی سزائے موت کا فیصلہ ہوچکا ہے جن کے سر عید کے بعد
قلم کردئے جائینگے۔ یہ تمام علما ایک عرصے
سےسعودی جیلوں میں تشدد کا نشانہ بنائے جارہے ہیں۔
شیخ سلمان عودۃ کا قصور یہ ہے کہ جب 2017 میں سعودی عرب،بحرین اور متحدہ عر ب
امارات نے قطر کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تو
موصوف نے مسلم و عرب ممالک کے درمیان
اتحاد و محبت کی دعا پر مبنی ایک ٹویٹ
پیغام بھیجا۔ شیخ صاحب ساری عرب دنیا میں ایک معتدل عالم دین کے طور ر جانے جاتے
تھے اور وہ خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی
کو غلط سمجھتے تھے۔ 63 سالہ شیخ صاحب عرب
نوجوانوں میں بہت مقبول ہیں اور گرفتاری سے پہلے ٹویٹر پر انکے مداحوں کی
تعداد ڈیڑھ کروڑ کے قریب تھی۔
شیخ عواد القرنی اور
علی العمری بھی قطر سے کشیدگی کی مخالفت پر گرفتار کئے گئے ہیں۔
اس سے پہلے 2016 میں
ایک بہت بڑے شیعہ عالم حضرت نمر الباقرالنمر کو بھی سزائےموت دیجاچکی ہے۔
No comments:
Post a Comment