مفلسی میں آٹا گیلا
ہم اسے مذاق اور مسلم لیگ ن کا پروپیگنڈا سمجھے تھے لیکن
تحریک انصاف کے ایک بہت ہی مخلص کارکن کے فیس بک پر یہ سرکاری اعلان دیکھ کر یقین کرلینے کے سوا
کوئی چارہ نہیں۔ ہمیں مزید حیرت اس اعلان کی پہلی سطر پر ہے جسکے مطابق یہ بھاری بھرکم
ٹیم وزیراعظم کی ہدائت پر منتخب کی گئی ہے۔ تحریک انصاف سے جان کی امان پاوں تو
عرض کروں کہ یہ صوبائی معاملات میں وفاق کی براہ راست مداخلت ہے۔ اگر عمران خان تحریک انصاف کے سربراہ
کی حیثیت سے ٹیم کا انتخاب فرماتے تو کوئی بات نہ تھی لیکن 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد وزیراعظم کو کسی صوبے پر اپنی رائے مسلط کرنے کا اختیار نہیں
کیا واقعی وزیراعلیٰ پنجاب کو 38 ترجمانوں ضرورت ہے؟؟
No comments:
Post a Comment