مذاکرات کی
میز یا جنگ کامیدان ۔۔فیصلہ خود کرلیں
قظر امن مذاکرات میں ممکنہ تعطل کے پیش نظر طالبان نے افغان
فوج پر حملوں میں شدت پیدا کردی ہے۔ ملاوں نے اتوار کو شمالی افغانستان کے صوبے بغلان کے دارالحکومت پل خمری پر حملہ
کرکے 13 سرکاری سپاہیوں کو ہلاک اور 55 کو زخمی کردیا۔حملے میں امریکی فوج سے
چھینی ہوئی بکتر بند گاڑی (Humvee) استعمال کی گئی۔ 6 گھنٹے تک پولیس ہیڈکوارٹر پر قابض رہنے کے بعد
وہاں سے جاتے ہوئے طالبان اسلحہ اور حساس
دستاویز ات پنے ساتھ لے گئے۔ دولاکھ آبادی والے شہر پل خمری میں فارسی
بانوں کی اکثریت ہے۔ یہاں تاجک اور ہزارہ
برادری کا مجموعی تناسب 65 فیصد ہے۔ حملے
کی ذمہ قبول کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں طالبان نے کہا کہ غیر ملکی فوجوں ے انخلا
تک انکے کاسہ لیسوں پر حملے جاری رہینگے۔
No comments:
Post a Comment