محمد شبر زیدی کا تقرر
خاصہ انتطار کے بعد جناب ایف بی
آر (FBR)کے نئے چیئرمین کے تقرر کا اعلان
ہوگیا۔حکومت
کے اندرونی ذرایع سے برابر یہ خبریں آرہی تھیں کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو
جناب شبر زیدی کے تقرر کا حکمنامہ جاری کرنےمیں تامل ہے بلکہ بعض اعلیٰ حکام اس سلسلے
میں وزارت قانون سےمشورے پر اصرار کررہے
تھے۔
آج جو
حکمنامہ جاری ہوا ہے اسکے مطابق یہ تقرر اعزازی بنیادوں پر ہے۔ اسی کے ساتھ اسے pro bono کہا گیا
ہے یعنی ایف بی آر کے نئے سربراہ کوئی مشاہرہ، تنخواہ یا الاونس بھی نہیں لیں
گے۔زیدی صاحب کی جانب سے رضاکارانہ خدمت
کے عزم کا اعتراف نہ کرنا بڑی بے انصافی ہوگی لیکن اعزازی تقرر سے انتظامی
مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔ اسکا تو مطلب ہوا کہ زیدی صاحب عملاً ایک مشیر ہیں یعنی :
·
ایف بی آر کے افسران اور اہلکار انھیں
جوابدہ نہیں
·
انکے پاس کوئی ایسے اختیارات نہیں ہونگے جو بربنائے عہدہ ایف بی آر کے چئیرمین
کے پاس ہوتے ہیں۔
·
وہ حکم عدولی پر اپنے کسی زیردست کے خلاف تادیبی کاوائی نہیں کر سکیں گے
جب شبر زیدی صاحب کمالِ فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لاکھوں
روپئے کی نوکری رضاکارانہ کرنے پر تیار ہوگئے ہیں
تو انھیں اعزازی بنیادوں پر رکھنا
سمجھ سے بالاتر ہے۔ یہ تو ایسا ہی ہے کہ کسی جرنیل کو آرمی چیف مقرر کرتے ہوئے اس سے کمان کی چھڑی لے
لی جائے۔
No comments:
Post a Comment