جوانِ بیضہ (Egg Boy)کا گرانقدر عطیہ
مارچ میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر ایک جنونی کے حملے نے ساری
مہذب دنیا کو ہلاکر رکھدیا تھا۔ اس موقع پر جہاں وزیراعظم جیسندا آرڈرن کے قابل
رشک طرزِ عمل نے ساری دنیاکو متاثر کیا
وہیں مسلم مخالف اور سیکیولر عناصر کی
سنگدلی بھی کھل کر سامنےائی ۔
آسٹریلیا کے قدامت پسند سینیٹر فریزرایننگ
(Fraser Anning) نے اس
المناک حادثے پر ایک ٹویٹ میں کہا
'کیا
اب بھی کسی کو تشدد اور غیر ملکی مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے درمیان تعلق پر
کوئی شبہہ ہے'
دوسرے
دن جب سینیٹر صاحب میلبورن میں اپنے
کارکنان کے ہمراہ اس موضوع پر اخباری
کانفرنس سے خطاب کررہے تھے تو انکے نفرت انگیز تبصرے پر مشتعل ایک 17 سالہ لڑکے
ولیم کونلی نے انکی طرف انڈے اچھال دئے جن میں دو
براہ راست موصوف کےچہرے پر لگے۔ سینیٹر صاحب کے کارکنوں نے ولیم کو پکڑ کر
تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ آسٹریلیا کے قدامت پسند پیٹریاٹک فرنٹ (UPF)کے سربراہ جناب نیل
ایریکسن نے اس بچے کا گلا گھوٹنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے مداخلت کرکے ولیم کونلی
کو حراست میں لے لیا جسے کچھ ہی دیر بعد کسی کاروائی کے بغیر رہاکردیا گیا۔ ولیم
کونلی ساری دنیا میں Egg-Boyکے نام سے مشہور ہوگیا جسکا ترجمہ ہم نے جوانِ بیضہ کیا ہے۔
اس واقعے کے بعد یہ حوصلہ مند لڑکا اسلام فوبیا کے
خلاف جدوجہد کیلئے پرعزم ہوگیا۔ اس نے سوشل میڈیا پر متاثرینِ کرائسٹ چرچ کیلئے
عطیات جمع کرنے کا اعلان کیااور آج ایک لاکھ
آسٹریلین ڈالر (US$ 69,000)کرائسٹ
چرچ فاونڈیشن کے حوالے کردئے۔
ملت
بیضہ کی جانب سے جوان ِ بیضہ کا شکریہ۔دعا
ہے کہ اللہ تعالیٰ قلب ِ سلیم کے حامل اس بچے و ہدائت نصیب فرمائے
No comments:
Post a Comment