صدر ٹرمپ
کا نیا اسکینڈل
جناب
ٹرمپ خاصے رنگین مزاج ہیں۔ دلچسپ بات کہ
حضرت کی جوانی اس لحاظ سے بے داغ ہے کہ
انھوں نے شراب ِ خانہ خراب کو کبھی منہہ
نہیں لگایا یعنی مرزا غالب اگر زندہ ہوتے تو امریکی صدر کو ولی
سمجھتے کہ امریکی صدر ایک زاہدِ خشک ہیں۔
لیکن موصوف حسن و ادا کے قدر دان
ہیں۔ماضی میں انکی فحش فلموں کی کمسن اداکاراوں سے روابط رہے ہیں۔ ان
نازنینوں کو زباں بند رکھنے کیلئے صدر ٹرمپ نے بھاری رقومات بھی اداکی ہیں۔
دودن
پہلے ایک چینی خاتون سے انکی ملاقاتوں کی خبر نے سنسنی پھیلا دی ۔ یہاں 'تعلقات'
کا معاملہ نہیں بلکہ صدر کے مخالفین کو شبہہ ہے کہ خاتون نے صدر ٹرمپ سے دوستی کا فائدہ اٹھاکر کچھ سرکاری راز تک
رسائی حاصل کرلی ہو یا ان تعلقات کو اس نے
اپنے کاروبار میں وسعت کیلئے استعمال کیا ہو۔
تفصیلات
کے مطابق 45 سالہ چینی خاتون لی ینگ المعروف
سنڈی نے جنوبی فلورڈا میں Asian day spasکے نام سے مساج ومالش کے کئی مراکزقائم کئے۔ کچھ مراکز Tokyo Day Spasکے نام سے بھی کھولے گئے۔ ان مراکز پر کروڑ پتی
اور حکومت کے اعلیٰ عہدیدار دن بھر کی تھکن کو نرم و گداز مالش سے اتارنے آتے ہیں۔ بہت جلد یہ ادارے انتہائی نفع بخش بن گئے۔
کچھ دن بعد یہ انکشاف ہوا کہ ان میں سے بعض مراکز پر جسم فروشی کا کاروبار بھی
ہوتا ہے اور امریکہ کی ایک بہت بڑی فٹ بال ٹیم نیو انگلینڈ پیٹریاٹ New England Patriots کے مالک
رابرٹ کرافٹ سنڈی کے ایک Spaسے چند
خواتین کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں گرفتار ہوئے۔ رابرٹ کرافٹ صدر ٹرمپ کے بہت
قریبی دوست ہیں۔
یہاں تک
بھی معاملہ ٹھیک تھا کہ امریکی صدر اپنے دو ست کے کسی عمل کے ذمہ دار نہیں۔
لیکن دورز پہلے ایک موقر اخبار میامی
ہیرالڈ (Miami
Herlad)نے صدر ٹرمپ اور سنڈی کی ایک تصویر (سیلفی)شایع کی۔ معلوم ہوا کہ یہ
اس پارٹی کی ہے جو اسی سال صدر ٹرمپ کے پرتعیش ہوٹل West Palm Beach Country Clubمیں منعقد ہوئی تھی جہاں صدر اپنے قریبی رفقا
کے ساتھ فٹ بال (Super Bowl)کا فائنل دیکھ رہے تھے۔
جب
صحافیوں نے خبرکو مزید کریدا تو پتہ چلا کہ صدر ٹرمپ کے علاوہ فرزندِ اول ڈانلڈ
ٹرمپ جونیر، دوسرے بیٹے ایرک ٹرمپ کی بھی سنڈی سے دوستی ہے، وزیرٹرانسپورٹیشن اور
سینیٹ کے قائد ایوان مچ مک کانل کی اہلیہ محترمہ ایلین چاو Elaine Chao اور
ٹرمپ انتخابی مہم کی سابق سربراہ میری این
کانوے بھی چینی خاتون کی دوست ہیں۔ محترمہ
لی ینگ کئی سال پہلے اپنا کاروبار فروخت کرچکی ہیں اوراب انکا Asias Day Spasسے کوئی تعلق نہیں لیکن یہ کروڑ پتی خاتوں
تجارتی حلقوں میں بہت بااثر سمجھی جاتی
ہیں۔
آج
امریکی سینیٹ کی خارجہ کمیٹی برائے سراغرسانی کے سینئر رکن سینیٹر مارک وارنر، ایوانِ
نمائندگان کی مجلس قائمہ برائے سراغرسانی کے سربراہ آدم
شفز، سینیٹ کی کمیٹی برائے انصاف
کی سینئر رکن ڈائن فینسٹائن اور ایوان زیریں کی کمیٹی برائے انصاف کے سربراہ جیری نیڈلر نے مشترکہ بیان میں وفاقی تحقیقاتی
ادارے FBIسے
مطالبہ کیا کہ اس پورے معاملے کی تفصیلی
تحقیقات کی جائیں۔
ڈیموکریٹ
رہنماوں کا کہنا ہے کہ
محترمہ لی ینگ کے خلاف انسانی اسمگلنگ،
دوسرے ممالک کیلئے ترغیب کاری (Lobbying) اورانتخابی
چندے کے غلط استعمال کی تحقیق ہونی
چاہئے۔ لی ینگ کے مبینہ طور پر چینی حکومت سے گہرے تعلقات ہیں اور انکے مخالفین کو ڈر ہے
کہ صدر، انکے صاحبزادوں اور معاونینِ خصوصی سے
قریبی تعلقات کو لی ینگ نے امریکی حکومت پر اثر انداز ہونے کیلئے استعمال کیا
ہوگا۔ امریکی صدر کے خلاف روسی سے تعلقات،
روس کی جانب سے انتخابات میں مداخلت، نظامِ انصاف میں مداخلت اورٹیکس فراڈ سمیت
بہت سارے معاملات کی تحقیقات ہورہی ۔
اب اس فہرست میں ایک الزام اور ٹانک دیا گیا جسے حسب توقع امریکی صدر
نے rubbishکہہ کر مسترد کردیا۔
No comments:
Post a Comment