Wednesday, March 6, 2019

دلی میں مشکوک آتشزدگی


دلی میں  مشکوک آتشزدگی
 6 مارچ کی صبح دہلی کی  اس 11 منزلہ عمارت میں آگ  بھڑک اٹھی جہاں   سماجی انصاف، معذوروں کی بحالی، خواتین کو بااختیار بنانے والے ادارے، وزرات آبنوشی، وزارت ماحولیات وجنگلات کے علاوہ  ہندوستانی فضائیہ کے مرکزی دفاتر ہیں۔ آگ سے کسی جانی نقصان کی اطلاع   تونہیں لیکن  عمارت  کا وہ حصہ جل کر خاک ہوگیا جہاں اہم دستاویزات اور ریکاڑد رکھا جاتا تھا۔
اتفاق سے اہم دستاویزات کی آتشزدگی  کے  واقعے سے ایک دن پہلے   ہندوستان کے اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال  K.K. Venugopalنے سپریم کورٹ کو بتایا کہ رافیل طیاروں کی خریدا  ری سے متعلق  اہم  حساس دستاویزات  وزارتِ دفاع کے دفتر سے چوری ہوگئی ہیں۔اٹارنی جنرل نے یہ بیان سپریم کورٹ  کے چیف  جسٹس  رنجن گوگی Ranjan Gogoiکی سربراہی میں ایک 3 رکنی بنچ کے سامنے دیا جو  سابق وفاقی وزرا یشونت  سہنا اورارن شوری کی ایک درخواست  کی سماعت کررہاہے۔ درخواست میں    شکائت کی گئی ہے کہ حکومت   نے ان معلومات کی فراہمی پر پابندی لگارکھی  ہے جو عوامی اہمیت کی حامل ہیں اور جن تک عام  لوگوں کی رسائی کو قانونی  تحفظ حاصل  ہے۔درخواست گزاروں کا اشارہ رافیل طیاروں کی خریداری سے متعلق معلومات کی طرف ہے۔
بدترین اسکینڈل کے دوران  رافیل کی خریداری سے متعلق  اہم دستاویزات کی چوری ،   فضائیہ کے دفتر میں آتشزدگی  اور اہم اریکارڈ  ضایع  ہونے   کی خبر سے تو ایسا لگتا ہے  کہ جیسے دال میں کچھ کالا نہیں  بلکہ مودی  جی کی بگھاری ساری د ال  ہی کالی ہے۔



No comments:

Post a Comment