وہ ستمگر مرے مرنے پہ بھی راضی نہ ہوا
جیو نیوز کے مطابق دنیا کے چودھریوں کی
انجمن فنانشل ایکشن ٹاسک فورس یا FATF کے ایشیا بحرالکاہل گروپ نے پاکستان میں کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی پر عدم
اطمینان کا اظہار کردیا۔ بتایا جارہا ہے کہ ان تنظیموں کو چندہ دینے والوں کے خلاف کاروائی کے طریقہ کار پر بھی FATFکو شدید تحفظات ہیں۔
ہائے بدنصیبی
کہ ہم نے درجنوں مساجد کو تالہ لگادیا،
سینکڑوں مدارس بند کردئے دگئے۔ ان
اسکولو ں کو رشوت خود محکمہ تعلیم کے
حوالے کردیا جہاں غریبوں کے بچے تعلیم حاصل کررہے تھے۔ تھرپارکر میں قحط کے مارے لوگوں کو راحت پہنچانے والے درجنوں
اداروں کو بند کردیا۔ کتنے ہی یتیم خانے اوربیوہ عورتوں کو ہنر سکھانے کے مراکز
ویران کردئے گئے۔ گھریلو تشدد کی ماری عورتوں کے سر سے عارضی سائبان چھین
کر حیا کی ان پتلیوں کو سرکاری شیلڑز میں ٹھونس دیا گیا۔ چڑیل ساس اور ظالم شوہر کے ظلم سے پریشان
حوا کی یہ بٹیاں اب ہوس کے پجاریوں کے رحم وکرم پر ہیں۔
ان سب کے باوجود ظالم محبوب کی دل نہ پسیجا۔
صاحبو! معاملہ صرف
لشکرِ طیبہ، جیش محمد، تحریک نفاذ
فقہ جعفریہ یا دوسری تنظیموں کا نہیں۔ مغرب
کے مطالبات کچھ اسطرح ہیں:
·
پاکستان مسئلہ کشمیر سے دستبردار ہوکر آزاد کشمیر سمیت سارے جموں و
کشمیر کا اٹوٹ انگ تسلیم کرلے
·
پاکستان کے دستور سے ختم ِ بنوت کی ترمیم ختم کی جائے
·
ناموسِ رسالت کے قوانین ختم کئے جائیں
·
ملک کے نام سے اسلامی جمہوریہ حذف کیا جائے۔ No state religion
یہ مطالبہ FATFکے ساتھ عزیزم بلاول
بھٹو، موم بتی مافیا، پرویز رشید اور ملک کی تمام اسلام بیزار قوتوں کا بھی ہے حتیٰ کہ
احسن اقبال اور کسی حد تک نواز شریف بھی
ان مطالبات کے جزوی طور پر حامی
ہیں۔
No comments:
Post a Comment