امریکی سینیٹ میں سعودی ولی عہد کیخلاف سخت
گفتگو
دوسرے ممالک
کیلئے سفیروں کی تعیناتی سینیٹ سے
توثیق کے بعد ہوتی ہے۔ صدر ٹرمپ نے فوج کے ایک سابق جرنیل
جان ابی زید کو سعودی عرب میں امریکہ کا سفیرنامزد کیا ہے۔لبنان نژاد جنرل ابی
زید عربی بہت روانی سے بولتے ہیں۔
آجکل امریکی سینیٹ
کی مجلس قائمہ براے خارجہ امور کے سامنے سماعت ہورہی ہے۔ اس دوران سعودی
عرب، انکے ولی عہد اور یمن کی جنگ کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔ کمیٹی کے سربراہ اور
ریپبلکن پارٹی کے رہنما جم رش (Jim Risch)نے کہا کہ سعودی
عرب کئی دہائیوں سے ہمارا قابلَ اعتماد
اتحادین ہے لیکن دوستی امریکی اقدار کی تابع ہونئ چاہئے۔ سماعت میں حصہ لیتے ہوئےسینٹرز
نے کہا کہ آج کا سعودی عرب ظلم کی آماجگاہ
ہے ولی عہد محمد بن سلمان اس مجرم پیشہ
ٹولے کے سرغنہ (Gangster)ہیں۔ انھوں نے یمن کی خانہ جنگی کا ذمہ دار سعودی عرب کو قراردیا۔ اس موقع پر
سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی غیر
جانبدارانہ تحقیق کا مطالبہ بھی کیا گیا ۔
سینیٹ میں ریپبلکن
پارٹی کو واضح برتری حاصل ہے جسکی بناپر جنرل ابی زید کی توثیق مشکل نہیں لیکن
سعودی قیادت کے خلاف ان جملوں سے امریکی
کانگریس کے جذبات کی عکاسی ہوتی ہے۔
۔
No comments:
Post a Comment