Friday, March 15, 2019

افغانستان ۔۔ اصل حکمراں کون ؟؟؟


افغانستان ۔۔  اصل حکمراں کون ؟؟؟
صدر اشرف غنی کا دعویٰ ہے کہ وہ افغانستان کے منتخب صدر ہیں اور امریکی فوج افغان حکومت  کی اجازت سے وہاں تعینات  ہے۔ اسی بنا پر انکی دلیل ہے کہ امن سمیت افغانستان سے متعلق تمام مذاکرات براہ راست کابل انتظامیہ کے تحت  ہونے چاہئیں ۔
تاہم افغان حکومت کتنی باختیار ہے اسکا بھانڈہ آج خود امریکی وزیر خارجہ نے کھول دیا۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمیٹی سے عالمی عدالت انصاف یا ICCکو دہائی دی ہے کہ افغانستان میں امریکی فوج  انسانی حقوق کی خلاف ورزی  کی مرتکب ہورہی ہے اور اسکے بعد اقدامات جنگی جرائم شمار کئے جاسکتے ہیں۔
اس سلسلے میں ICC کے ججوں پر مشتمل ایک وفد افغانستان کا دورہ کرنا چاہتا ہے۔ ICCکی اس جرات پر امریکہ سخت برہم ہے۔ آج اپنے ایک بیان میں مائک پومپیو نے کہا کہ افغانستا ن میں   ICCکی مداخلت امریکہ میں قانون کی حکمرانی پر حملے کے مترادف  ہے اور انکا ملک ICCکے وفد کو ویزاجاری نہیں  کریگا۔ سوال یہ ہے کہ اگر کابل انتظامیہ ایک بااختیار حکومت ہے تو انکے ملک میں داخلے کیلئے ویزا دینے یہ نہ دینے کا فیصلہ امریکہ کیسے کرسکتا ہے؟؟؟



No comments:

Post a Comment